01 ستمبر ، 2024
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی تنخواہ اور لی جانے والی مراعات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
قومی اسمبلی کو بتا دیاگیا موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی ماہانہ تنخواہ 40لاکھ روپے جبکہ دیگر مراعات الگ ہیں، سابقہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی۔
یہ انکشاف وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر تحر یری جواب میں کیا، یہ بتا یا گیا کہ موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ سابقہ گورنرز سے کہیں زیادہ ہے۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی اور موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی تنخواہ سابق گورنر سے 15 لاکھ زیادہ ہے جنہیں26 اگست 2022 کو تعینات کیا گیا تھا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ کے علاوہ بھی کئی مراعات شامل ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک کو ہاؤس رینٹ الاؤنس دیاجاتا ہے جس کی مینٹیننس اور فرنشنگ بھی بینک کے ذمہ ہے۔ انہیں دو گاڑیاں بمعہ ڈرائیور اور 1200 لیٹر فیول بھی دیا جاتا ہے، فی گاڑی 600 لیٹر پیٹرول ماہانہ ملتا ہے، ایک گاڑی 1600CC اور دوسری 1800CC ملتی ہے۔
گورنر کو چار ملازمین رکھنے کی اجازت ہے جن کی تنخواہ 18 ہزار روپے ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا بجلی، گیس، پانی، انٹرٹینمنٹ اور موبائل کا بل بھی اسٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے بچوں کے 75 فیصد تعلیمی اخراجات بھی اسٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی مراعات میں مکمل میڈیکل، فضائی ٹکٹس اور کلب ممبرشپ سمیت سکیورٹی اخراجات بھی شامل ہیں۔