03 ستمبر ، 2024
اگر آپ ایک جیکٹ خریدتے ہیں مگر اس کی زپ بائیں جانب ہو تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لیڈیز جیکٹ ہے۔
جی ہاں واقعی مردوں کی جیکٹوں میں زپ کا ہک دائیں جبکہ خواتین کی جیکٹوں میں بائیں جانب ہوتا ہے۔
یہ فرق صدیوں سے چلا آرہا ہے جس کے پیچھے چھپی کہانی بہت دلچسپ ہے.
ایک کمپنی ایلزبتھ اینڈ کلارک کی بانی میلانی ایم مورے کے مطابق 'جب 13 ویں صدی میں بٹنوں کی ایجاد ہوئی تو یہ اس زمانے کی نئی اور بہت مہنگی ٹیکنالوجی تھی'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس زمانے میں امیر خواتین اپنے ملبوسات خود نہیں پہنتی تھیں بلکہ یہ کام ان کی ملازمائیں کرتی تھیں، تو سیدھے ہاتھ سے کام کرنے والی ملازماؤں کے لیے سامنے کھڑے ہو کر بائیں جانب بٹن لگانا آسان تھا'۔
تو اس طرح یہ روایت قائم ہوئی اور آج بھی خواتین کی شرٹس میں بٹن بائیں جانب ہی لگائے جاتے ہیں اور ایسا ہی جیکٹوں کی زپ کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔
جہاں تک مردوں کی شرٹس یا جیکٹوں کی بات ہے تو اس پر دائیں جانب بٹن یا زپ لگانے کے حوالے سے بھی مختلف خیالات موجود ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ماہر کول چیپن کے مطابق زمانہ قدیم میں مردوں کے بیشتر فیشن فوج سے نکل کر سامنے آتے تھے۔
یہاں بھی سیدھے ہاتھ کا اصول ہی نظر آتا ہے یعنی جو افراد رائٹ ہینڈڈ ہوتے ہیں ان کے لیے ہتھیاروں کی آسان رسائی کے لیے بٹن دائیں جانب لگائے جاتے تھے اور اب بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔