04 ستمبر ، 2024
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان بابر اعظم ان دنوں اپنے کیریئر کے برے ترین دور سے گزر رہے ہیں۔
اپنی پچھلی 16 ٹیسٹ اننگز میں بابر اعظم ففٹی سے بھی محروم رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ راولپنڈی ٹیسٹ کے اختتام پر آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کے ٹاپ 10 سے باہر ہوگئے، وہ 4 سال 8 ماہ کے عرصے تک ٹاپ 10 بیٹرز میں رہے تھے۔
ایک وقت تھا جب بابر اعظم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے بہترین بیٹرز میں شمار ہوا کرتے تھے اور ان کی کارکردگی میں رنز کا تسلسل تھا لیکن اب 16 اننگز ہوگئیں، بابر سے ایک ففٹی تک اسکور نہ ہوسکی۔
ان 16 اننگز میں انہوں نے 20.68 کی اوسط سے صرف 331 رنز بنائے ۔
یہ وہی بابر تھے جو ایک وقت پاکستان کیلئے رنز بنانے کی امید ہوا کرتے تھے۔ بابر کی فارم کا گرنا ان کی رینکنگ میں بھی تنزلی کی وجہ بن گیا اور وہ 1726 دن آئی سی سی ٹاپ 10 بیٹرز کی فہرست میں رہنے کے بعد اس سے باہر ہوگئے۔
بابر اعظم پہلی مرتبہ 15 دسمبر 2019 کو آئی سی سی ٹاپ 10 میں شامل ہوئے تھے جس کے بعد ان کی ترقی کا سلسلہ شروع ہوا اور وہ مستقل ٹاپ 10 پوزیشن میں رہے، پچھلے 4 سال 8 ماہ کے دوران اکثر وقت بابر اعظم ٹاپ 6 میں ہی رہے، مئی 2021 میں ان کی پوزیشن 10ویں ہوئی تھی لیکن پھر انہوں نے اپنی پوزیشن بحال کرلی تھی۔
جولائی 2022 میں بابر اعظم ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ 3 میں آئے اور 2023 کے آغاز تک وہ ٹاپ 3 بیٹرز میں ہی رہے ۔
بابر اعظم دسمبر 2023 تک ٹاپ 5 بیٹرز میں تھے لیکن اب وہ نہ صرف ٹاپ 5 سے اپنی جگہ کھوچکے بلکہ ٹاپ 10 سے بھی باہر ہوگئے۔
کرکٹ فینز کے ذہنوں میں ایک ہی سوال ہے اور وہ یہ کہ کیا بابر اعظم کی یہ خراب فارم اور رینکنگ میں تنزلی عارضی ہے اور وہ کم بیک کرلیں گے یا پھر یہ ہر عروج کو پہنچنے والا زوال ہے؟
اس سوال کا جواب شاید صرف بابر اعظم کے پاس ہی ہے ۔