06 ستمبر ، 2024
اسرائیلی فوج کا مقبوضہ مغربی کنارے میں آپریشن جاری ہے، صیہونی افواج نے اپنی وحشیانہ کارروائیوں میں گزشتہ 9 روز کے دوران 6 بچوں سمیت مزید 40 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں سے فلسطینیوں کی املاک، گاڑیوں، سڑکوں کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جبکہ مقبوضہ مغربی کنارے سے 4 ہزار فلسطینیوں کو جبری بے دخل کردیا گیا ہے۔
ادھر غزہ میں جاری حملوں میں گزشتہ روز صبح سے 18 سے زائد فلسطینی شہید کردیے گئے تھے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں بھی جنگی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک کا کہنا تھا کہ وسطی اور جنوبی غزہ میں 10 لاکھ سے زائد افراد تک اگست کے بعد راشن یا کھانے پینے کی اشیا نہیں پہنچ سکیں ہیں، غزہ میں انسانی بحران اب بھی تباہ کن ہے۔
غزہ کے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایمرجنسی پولیو ویکسینیشن کیمپین سے جڑی میڈیکل ٹیموں کو جنوبی غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
ادھر امریکی یرغمالیوں کے اہلخانہ نے صدر بائیڈن سے اسرائیل کے بغیر براہ راست حماس سے معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکی شہر پورٹ لینڈ کی سٹی کونسل میں امریکی کمپنیوں کی اسرائیل میں سرمایہ کاری کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی۔
تل ابیب میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف اسرائیلی عوام کا احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیل فوج کی وحشیانہ حملوں میں اب تک 40 ہزار 878 فلسطینی شہید جبکہ 94 ہزار 454 زخمی ہو چکے ہیں اور اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوکر کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔