09 ستمبر ، 2024
جنوبی آسٹریلیا میں 14 سال سے کم عمربچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنےکا قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق قانون کے تحت 14 سال کے بچوں کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کے لیے والدین کی رضامندی درکار ہوگی۔
نئے قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں اپنے پلیٹ فارمز پر 14 سال سے کم عمر بچوں کو استعمال نا کرنے دینے کی پابند ہوں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں ان پر جرمانہ ہوگا۔
جنوبی آسٹریلیا کی حکومت نے ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کی تیار کردہ 276 صفحوں پر مشتمل رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کیسے فیس بک، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بچوں کو اپنے پلیٹ فارمز کے استعمال سے باز رکھنے کی ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔
جنوبی آسٹریلیا کے حکومتی سربراہ پیٹر مالیناوسکاس (Peter Malinauskas)کا کہنا ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے کا یہ فیصلہ بچوں پر سوشل میڈیا کے بڑھتے منفی اثرات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
پیٹر مالیناوسکاس نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر14 اور 15 سال کے بچوں کو اکاؤنٹ بنانے کے لیے والدین کی رضا مندی کو لازمی قرار دینے کو قانون میں شامل کریں گے اور خلاف ورزی کی صورت میں والدین اور سوشل میڈیا سائٹ دونوں پر جرمانہ ہوگا۔