مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 ایسے دعوے کیے جوکہ گمراہ کن تھے، اس کے برعکس کملا ہیرس نے 2 گمراہ کن دعوے کیے۔
11 ستمبر ، 2024
امریکا کی ری پبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک جماعت کی صدارتی امیدوار اور موجودہ نائب صدرکملا ہیرس پہلے صدارتی مباحثے میں آمنے سامنے آئے۔
امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے کے زیر اہتمام مباحثہ گزشتہ رات ریاست پنسلوینیا میں ہوا، دونوں امیدواروں کے درمیان یہ مباحثہ 90 منٹ تک جاری رہا۔
مباحثے میں معیشت، امیگریشن، اسقاط حمل، روس یوکرین جنگ، اسرائیل کے غزہ پر حملوں سمیت اہم داخلی اور خارجہ امور پر دونوں جماعتوں کے امیدواروں نے اپنا مؤقف پیش کیا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے مباحثے کے دوران دونوں امیدواروں کی جانب سے کیے گئے دعوؤں کی حقیقت سامنے لائی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ: 6 جنوری [2021] کے واقعات سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کے دوران کہا کہ 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ تاہم امریکی اخبار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے کیونکہ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے 6 جنوری سے قبل امریکی انتخابات میں بڑے پیمانے پر فراڈ کے جھوٹے دعوے کیے اور 6 جنوری کو اپنی ریلی کے شرکا سے کہا کہ وہ کیپیٹل ہل پر چڑھ دوڑیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ: اسپرنگ فیلڈ میں آنے والے [تارکین وطن] لوگوں کے پالتو جانوروں کو کھا رہے ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔
اخبار نے ریاست اوہایو کے شہر اسپرنگ فیلڈ کی ترجمان کے بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں کی وائرل سوشل میڈیا پوسٹس کے باوجود تارکین وطن کی جانب سے کسی بھی جانور کو نقصان پہنچانے کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں اور اس قسم کے واقعات کے ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
کملا ہیرس: اس صدی میں پہلی مرتبہ آج دنیا کے کسی جنگی محاذ پر کوئی امریکی فوجی تعینات نہیں ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق نائب امریکی صدر کا یہ دعویٰ سیاق و سباق سے ہٹ کر کیا گیا ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بات درست ہے کہ اس وقت کوئی امریکی فوجی عراق اور افغانستان جیسی بقاعدہ اور کھلی جنگوں میں شامل نہیں ہے لیکن امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد دنیا کے مختلف خطوں میں تنازعات کے درمیان موجود ہے۔
امریکی بحریہ کے جہازوں کی بڑی تعداد اسرائیل کے تحفظ کے لیے تعینات ہے اس کے علاوہ گزشتہ دنوں اردن میں امریکی بیس پر حملے اور حوثیوں کے خلاف کارروائیوں میں امریکی فوجیوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ: جرائم کی شرح بلند ترین سطح پر ہے۔
امریکی اخبار کا کہنا ہےکہ جرائم کی شرح بلند ترین سطح پر ہونے کا ٹرمپ کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
ٹرمپ کا یہ دعویٰ حقائق کے برخلاف ہے، اگرچہ کورونا وائرس کے دوران جرائم میں اضافہ دیکھا گیا تھا لیکن اس وقت امریکا میں جرائم کی شرح کئی دہائیوں کی کم ترین سطح پر ہے۔ درحقیقت ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں امریکا میں جرائم کی شرح جوبائیڈن کے دور حکومت سے زیادہ تھی۔
کملا ہیرس: ٹرمپ نے افورڈ ایبل کیئر ایکٹ کو ختم کرنے کی 60 مرتبہ کوشش کی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق نائب امریکی صدر کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔
بطور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس قانون کو ختم کرنے کی متعدد کوششیں کیں جن میں وہ ناکام رہے تاہم 2010 سے نافذ العمل اس قانون کو ختم کرنے کی کئی کوششیں ہوئیں جن میں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت سے قبل ہوئی تھیں۔
امریکی اخبار کے مطابق صدارتی مباحثے کے دوران کملا ہیرس نے 2 ایسے دعوے کیے جو سچ نہیں تھے، اس کے برعکس سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کم و بیش 17 جھوٹے دعوے کیے۔
صدارتی مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 ایسے دعوے کیے جوکہ گمراہ کن تھے، اس کے برعکس کملا ہیرس نے 2 گمراہ کن دعوے کیے۔