13 ستمبر ، 2024
اسلام آباد ائیرپورٹ پر منکی پاکس کے مریض کی تشخیص نہ ہونے پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق7 ستمبر کو خلیجی ملک سے آنے والے منکی پاکس کے مریض کی بغیر کسی رکاوٹ کے پشاور پہنچنے پر وفاقی وزارت صحت نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے مریض کی تصویریں اور ائیرپورٹ کی ویڈیو حاصل کر لی ہیں۔
حکام نے معاملے پر متاثرہ مریض سے بھی ملنےاور مزید تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کا مؤقف ہے کہ مریض جب اسلام آباد ائیرپورٹ پر اترا تو اس کے چہرے پر نہ دانے تھے اور نہ اسے بخار تھا، یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے کوئی کوتاہی کی یا نہیں، مریض کےساتھ پاکستان پہنچنے والے اور دیگر افراد کی کانٹیکٹ ٹریسنگ بھی جاری ہے۔
دوسری جانب حکام کا بتانا ہےکہ پاکستان میں اس سال منکی پاکس کے 6کیس رپورٹ ہوئے ہیں اورعالمی ایمرجنسی کے بعد پاکستان میں 5کیس سامنے آئے ہیں۔
حکام کے مطابق 7 ستمبر کو خلیجی ملک سے آیا ہوا منکی پاکس کا مریض بغیر کسی رکاوٹ کے پشاور پہنچ گیا تھا جہاں اس نے ایک ہوٹل میں قیام کیا،اگلے دن مریض علاج کے سلسلے میں نجی کلینک گیا تھا جہاں سے مریض کو خیبرٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال نے مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ لیب بھجوائے تھے جس کے بعد مریض کو منکی پاکس ہونے کی تشخیص ہوئی۔
علاوہ ازیں حکام کے مطابق بارڈر ہیلتھ سروسز کا ہیڈ کوارٹر بھی کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا امکان ہے، دیگر وفاقی اداروں کی طرح بارڈر ہیلتھ سروسز کا ہیڈ کوارٹر بھی اسلام آباد میں ہی ہونا چاہیے، بارڈر ہیلتھ سروسز کا عملہ اپنی استعداد کے مطابق بہتر کام کر رہا ہے تاہم مزید بہتری کی گنجائش ہے۔
منکی پاکس 121 ممالک میں پھیل چکا: ڈبلیو ایچ او
مزید براں منکی پاکس کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس121 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس سال 500 افراد اس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ہائی رسک گروپس اورکمزور قوت مدافعت والےافراد میں منکی پاکس کی شرح اموات 10 فیصد تک ہوسکتی ہے۔