پاکستان

وزیراعظم کے دورہ امریکا سے واپسی پر آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کیے جانےکا امکان

وزیراعظم کے دورہ امریکا سے واپسی پر آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کیے جانےکا امکان
 وزیراعظم کی واپسی پر آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کیے جانےکا امکان ہے،فوٹو: فائل

اسلام آباد: 26  ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اتوار کو رات دیر گئے تک جاری رہنے والا قومی اسمبلی اور گزشتہ روز  3 بار  وقت کی تبدیلی کے باوجود نہ ہونے والا سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہےکہ  وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ امریکا سے واپسی تک آئینی ترمیم کو مؤخر کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق  وزیراعظم کی واپسی پر  آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کیے جانےکا امکان ہے۔

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر ترامیم کی منظوری کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جاسکیں۔

دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس کے لیے بھی گزشتہ روز تین مرتبہ وقت تبدیل کیا گیا لیکن قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہوا تو اس کے بعد سینیٹ کے حکام آئے اور انہوں نے بتایا کہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے آئینی کمیٹی کے بھی گزشتہ روز 4 اجلاس ہوئے جس میں تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تاہم کسی متفقہ نتیجے پر نہ پہنچنے کے باعث رات گئے اسپیکر نے اجلاس آج بروز پیر تک کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

آج بھی آئینی ترامیم پر تمام جماعتوں کی رضا مندی نہ ہونے کے باعث پہلے سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا آئینی ترامیم کا پارلیمنٹ  سے منظور نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے، آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کی جیت ہوئی ہے، آئینی ترامیم کا معاملہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :