17 ستمبر ، 2024
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے مطالبہ کیا ہے کہ آئینی ترمیم میں صوبہ خیبر پختونخوا کے نام کو پختونخوا کردیا جائے۔
عوامی نیشنل پارٹی کا مشاورتی کمیٹی کا اجلاس باچاخان مرکز میں ہوا جس کی صدارت مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کی۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تفصیلی بحث ہوئی اور اہم فیصلے کیے گئے۔
اس حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان احسان اللہ نے کہا کہ آئینی ترمیم میں خیبر پختونخوا کے نام کو پختونخوا کردیا جائے اور اگر ترمیم میں آئینی عہدیداروں کی مدت ملازمت میں توسیع ہوگی تو مخالفت کریں گے، ایسی کسی بھی آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے جو شخصی آزادی کے خلاف ہو۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم میں وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں، عوامی نیشنل پارٹی آئینی ترامیم میں عدالتی اصلاحات کی حمایت کرتی ہے۔
ترجمان کے مطابق پارلیمان کی بالادستی کیلئے عدالتی اصلاحات وقت کی ضرورت ہے، بنیادی حقوق اور جمہوری اصولوں کے خلاف کوئی بھی ترمیم قابل قبول نہیں ہوگی، وفاقیت اور صوبائی خودمختاری کے خلاف کسی بھی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اُن آئینی ترامیم کی حمایت کریں گے جو 1973 کے آئین سے متصادم نہ ہو، ایسی ترامیم کی بھرپور مخالفت کریں گے جو اٹھارہویں آئینی ترمیم کیلئے نقصان دہ ہوں۔
خیال رہے کہ اپریل 2010 میں 18 ویں ترمیم کے تحت صوبہ خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کیا گیا تھا، اس سے قبل صوبہ سرحد نام تھا۔