28 ستمبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذرائع کا کہنا ہےکہ احتجاج ختم اور برہان انٹرچینج سے واپسی کا فیصلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نہیں کیا۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج ختم کرنےکا فیصلہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے کیا۔
ذرائع نے بتایا ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وزیر اعلیٰ کو واٹس ایپ میسج بھیجا، سوا7 بجے موصول ہونے والے پیغام میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ احتجاج ختم کر دیا گیا ہے، اپنا اور کارکنوں کا خیال رکھیں اور قافلہ خیریت سے واپس لے کر چلے جائیں۔
ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت نے حالات کی خرابی کی صورت میں واپسی کا فیصلہ پہلے سے کر رکھا تھا، صوبائی قیادت کو فیصلے سے متعلق آگاہ کردیا گیا تھا، پارٹی رہنماؤں کو رکاوٹوں کی صورت میں جلسہ کرکے واپسی کی ہدایت کی گئی تھی۔
خیال رہےکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کے لیے لیاقت باغ پہنچنے کا اعلان کیا تھا تاہم خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ برہان انٹرچینج سے ہی پشاور واپس روانہ ہوگئے اور کارکنوں کو واپسی کی ہدایت بھی کردی۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کی واپسی کے اعلان پر شدید احتجاج کیا اور ارکان اسمبلی اور وزرا کی گاڑیوں کا گھیراؤ کرلیا۔ کارکنوں نے کہا کہ احتجاج کرکے واپس جائیں گے۔
کارکنوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور کہا کہ آپ کہیں نہیں جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کے اسکواڈ اور کارکنوں میں شدید تلخ کلامی ہوئی اور کارکنوں نے کہا کہ ہمیں سڑکوں پر نکال کر آپ کیوں جاتے ہیں؟ پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے برہان انٹرچینج کے قریب دھرنے کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہر صورت آج ہمارے ساتھ راولپنڈی جائیں گے۔