29 ستمبر ، 2024
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے حکومت نے 6 وفاقی وزارتوں سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے، اب عمل درآمد کرنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل کرلیا، یہ سب وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں سے ہوا ہے، اس میں سابق نگران حکومت کا بھی مثبت کردار تھا، اب معاشی استحکام آئے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایف کے پاس جانے کا مقصد معاشی استحکام اور جاری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا تھا، اس پروگرام کے آنے کے بعد ہم معاشی استحکام کی طرف تیزی سے بڑھیں گے، میکرو اکنامک استحکام منزل نہیں، راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر بات نہیں کرتا لیکن یہ خوش آئند ہےکہ اب یہ نئی حدیں عبورکررہی ہے، پرامید ہوں کہ ایکسچیج ریٹ اور پالیسی ریٹ ہماری توقع کے مطابق رہیں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا 6 وفاقی وزارتوں سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے، اب عمل درآمد کرنا ہے، 2 وفاقی وزارتوں کو ضم کیا جا رہا ہے، ایک کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ معیشت کی مضبوطی کیلئے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑی کامیابی ہے، غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، کابینہ نے سیلری نہ لینے کا فیصلہ کیا، ہم نے کچھ اور چیزیں بھی کیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا ایف بی آر میں ٹیکس سسٹم میں انسانی عمل دخل ختم کرنا ہے، ٹیکس وصولی کیلئے انسانی حقوق کی پاس داری ضروری ہے، ہمارے پاس ہر طرح کا ڈیٹا ہے جسے ہم زیر استعمال لائیں گے، اس وقت صرف 14 فیصد ریٹلرز سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں، نان رجسٹرڈ لوگوں کی یوٹیلیٹی سروسز بلاک کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایف بی آر کی استعداد کار کو بھی بڑھانا ہے، آڈٹ کرنا ایف بی آر کا کام نہیں، اس حوالے سے ہم 2000 چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بھرتی کر رہے ہیں، ٹیکس کلیکٹرز کا بھی کڑا احتساب ہو گا۔