30 ستمبر ، 2024
کمالیہ کے نواحی علاقہ ماموں کانجن میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں پر تمام اختیارات امام مسجد کے پاس ہیں، گاؤں میں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے شادی بیاہ پرگانے بجانے اور آتش بازی پرپابندی ہے اور علاقے کی صفائی کا ذمہ خود گاؤں والوں نے اٹھا رکھا ہے۔
پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں واقع ماموں کانجن کے ایک گاؤں 493گ ب میں گزشتہ 7 سال سے کسی دکان پر سگریٹ تک فروخت نہیں ہوتے، تمام گاؤں والے امام مسجد کی بات مانتے ہیں اور ان ہی کے کہنے پر یہاں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے تاہم گاؤں کے تمام بڑے بوڑھوں کو اپنے اپنے گھروں میں حقہ پینے کی اجازت ہے۔
امام مسجد مولانا محمد امین کے کہنے پر کسی کو شادی بیاہ یا دیگر خوشی کے مواقع پر ڈھول، گانے بجانے اور آتش بازی کی اجازت نہیں ہے۔
امام مسجد مولانا محمد امین کا کہنا ہے کہ گاؤں میں ٹی ایم اے کے خاکروب نہیں ہیں اور گاؤں کے نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ویلفیئر سوسائٹی بنا رکھی ہے۔
10 ہزار سے زائد کی آبادی کے گاؤں میں صرف ایک مرکزی مسجد ہے، اس مسجد میں تمام لوگ نماز جمعہ اور عیدین کی نمازیں پڑھتے ہیں، اذان صرف مرکزی مسجد میں دی جاتی ہے جو تمام مساجد کے لاؤڈ اسپیکر سے سنائی دیتی ہے۔
بلاشبہ یہ مثالی گاؤں ہماری شاندار اسلامی ثقافت اور تہذیب کا آئینہ دار ہے، اجتماعی کوشش سے ہر گاؤں اور شہر کو ایسا ھی فلاحی، انتظامی مرکز بنایا جا سکتا ہے۔