Time 30 ستمبر ، 2024
انٹرٹینمنٹ

بلوچ فنکار اختر چنال: دانے پہ دانہ کی تخلیق کا راز اور افغان جلیبی کا معاملہ کیا تھا؟

جیو نیوز اور کراچی آرٹس کونسل کے اشتراک سے منعقدہ 35 روزہ عالمی ثقافتی میلے میں جہاں 40 ملکوں سے آئے بین الاقوامی فنکار پرفارم کررہے ہیں وہیں پاکستانی فولک فنکار بھی اپنے منفرد انداز کی وجہ سے کسی سے پیچھے نہیں۔

جیو ڈیجیٹل نے فیسٹیول کا حصہ بننے والے بلوچی فولک فنکار اختر چنال سے گفتگو کی اور ان سے مقبول گانوں، ابھرتے ہوئے بلوچی موسیقار، ان کا بھارتی فلم کے لیے ترتیب دیے ہوئے گیت افغان جلیبی سمیت پڑوسی ملک کی پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی اور دیگر موضوعات پر گفتگو کی ہے ۔

دانے پہ دانہ کی تخلیق اور افغان جلیبی کا معاملہ

اختر چنال کا مقبول گیت دانے پہ دانہ وہ گانا ہے جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا البتہ انہوں نے یہ گانا ایک فقیر سے سن کر تبدیل کیا اور اسے سب سے پہلے ایک مقامی نیوز نیٹ ورک کے لیے گایا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ میں قلات گیا ہوا تھا وہاں میں نے ایک فقیر کو اس خوبصورت طرز کے ساتھ یہ گانا گاتے سنا، میں نے فوراً رجسٹر لے کر چند بول لکھے، پہاڑوں، بوٹوں سمیت بلوچستان کی خوبصورتی کے بارے میں لکھا، تھوڑی سی موسیقی میں تبدیلی کی اور پھر جب یہ گیت میں نے گایا تو میں لوگوں سے ملنے والی محبت و پیار کی وجہ سے حیران رہ گیا، یہ ایک معجزاتی گیت تھا جو کوک اسٹوڈیو تک پہنچا۔

اختر چنال نے وجہ نہ بتاتے ہوئے کہا کہ فی الحال میں کوک اسٹوڈیو والوں سے ناراض ہوں، جس کی بہت سی وجوہات ہیں جو بعد میں کھبی بتاؤں گا۔

افغان جلیبی بھارتی فلم کا وہ گانا ہے جسے پاکستانی موسیقار اسرار نے گایا ہے، اس گانے کے ساتھ آپ کا کیا معاملہ ہے اور کیا آپ جانتے تھے کہ اس فلم کی کہانی پاکستان مخالف ہے؟

اس سوال کے جواب میں اختر چنال نے کہا کہ مجھے ایک فون آیا کہ بھارتی فلم بن رہی ہے اس میں آپ سے ہی گانا گوانا ہے، میں نے کہا ٹھیک ہے گانا بھیج دیں، انٹرنیٹ کے ذریعے جب مجھ تک گانا پہنچا تو مجھے اس کے بول انتہائی نامناسب لگے، انتہائی ٹپوری انداز کا گانا تھا، میں نے کہا جناب، میں فولک فنکار ہوں میں یہ بول نہیں گا سکتا۔

اختر چنال نے مزید کہا کہ وہ لوگ میرے پیچھے پڑ گئے کہ آپ ہی گائیں، انہوں نے پھر مجھے کہا کہ اختر بھائی اگر آپ کو اس گانے کے بول سمجھ نہیں آرہے تو آپ ایسا کریں کہ شبد بدل لیں، پھر میں نے وہ گانا گایا، میرا اوریجنل گانا انہوں نے نیٹ پر ریلیز کیا اور جو فلم میں گانا ہے وہ پاکستانی موسیقار اسرار نے گایا ہے۔

اس گانے سے متعلق اختر چنال نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ فلم میں کترینہ کیف اور سیف علی خان ہیں لیکن انہیں اس بات کا اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ فلم پاکستان مخالف کہانی پر بنائی جارہی ہے لہٰذا انہوں نے دور رہنا ہی مناسب سمجھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے ابھرتے ہوئے بلوچ فنکار اور مقبول ہوتی بلوچ موسیقی میں کیفی خلیل، وہاب بگٹی اور ایوا بی سمیت تمام فنکاروں کو کنہ یاری کی مقبولیت پر مبارک باد دینا چاہوں گا، ہمیں فخر ہے کہ یہ نوجوان آگے آکر بلوچی زبان کو موسیقی میں فروغ دے رہے ہیں۔

بلوچی ساز و طرز مشرقی وسطی کے خطے میں سب سی زیادہ مقبول ہونے والی موسیقی ہے، انہوں نے بلوچی گانوں کی مقبولیت کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس موسیقی کی طرز میں ایک کشش ہے جو سننے والوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ یہی وجہ ہے زبان کے مختلف ہونے کے باوجود لوگ بلوچی موسیقی سن کر اس کے مداح بنتے جارہے ہیں۔

پاکستانی فنکاروں کی بھارت میں پابندی کے باوجود سوشل میڈیا پر مختلف بھارتی فنکار پاکستانی موسیقی اور سنگرز کی تعریف کرتے دکھائی دے رہے ہیں جس میں نامور ریپر ہنی سنگھ اور دلجیت دوسانج بھی شامل ہیں لیکن بھارتی حکومت کی پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی میں کوئی نرمی نہیں، حالیہ دونوں میں ہی بھارتی پنجاب میں دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی ریلیز پر کافی ہنگامہ بھی اٹھا تھا جس کے بعد فلم کی ریلیز روک دی گئی تھی۔

 ان تمام معاملات پر بات کرتے ہوئے اختر چنال نے کہا کہ میں 2 مرتبہ بھارت گیا ہوں دہلی اور میسور جانا ہوا وہاں کے لوگ محبت کرنے والے ہیں بہت پیار دیتے ہیں لیکن یہ جو سیاسی معاملات ہیں انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دوریاں پیدا کی ہوئی ہیں، فنکاروں کا کام محبت پھیلانا ہے ان کا سیاست سے کوئی لینا نہیں ہوتا وہ امن کی بات کرتے ہیں اور یہ ہی انہیں زیب دیتا ہے۔

عالمی ثقافتی میلے کے انعقاد پر بلوچی فنکار نے کراچی آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ اور جنگ و جیو نیوز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوں سمجھ لیں میں سرشار ہوگیا ہوں ایسے میلوں کا انعقاد زمانے کو بتاتا ہے کہ ہم مہذب و مہمان نواز قوم ہیں جو فن و موسیقی کی قدر جانتے ہیں، بین الاقوامی فنکاروں کا پاکستان آنا ہمارا مثبت چہرہ زمانے کو دکھانے کے مترادف ہے۔ ایسے میلوں کا انعقاد ہوتے رہنا چاہیے۔

مزید خبریں :