02 اکتوبر ، 2024
اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض حصولی کے بعد وزارت خزانہ نے مقامی بینک سے مہنگا کمرشل قرض لینے کا فیصلہ ترک کردیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزارت خزانہ نے مقامی بینک سے 60 کروڑ ڈالر قرض معاہدہ فنانسنگ گیپ کا تخمینہ پورا کرنے کیلئے کیا تھا مگر اب حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے بعد زیادہ شرح سود پر قرض نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے جس بینک سے 11 فیصد شرح سود پر پرنسپل ایگریمنٹ ہوا تھا اس سے اب رقم حاصل نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی وزیرخزانہ کو مہنگا قرض حاصل کرنے سے منع کیا ہے اور وزیرخزانہ کو آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فنانسنگ گیپ کی صورت میں دیگر ذرائع سے کم شرح سود پر قرض لیاجائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے کمرشل بینک سے قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی اور مستقبل میں قرض کی دوبارہ درخواست کی گئی تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ انٹرنیشنل ٹریڈفنانس کارپوریشن اورآئی ڈی بی سے 70 کروڑ ڈالر تک قرض لیاجاسکتا ہے، آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر رواں مالی سال، 2 ارب ڈالر آئندہ مالی سال اور مالی سال 2027 میں مزید 2 ارب ڈالر موصول ہوں گے جب کہ پروگرام کے آخری ماہ کے دوران ایک ارب ڈالر کی آخری قسط موصول ہوگی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اہداف کے جائزےکے لیے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا۔