08 اکتوبر ، 2024
بحیرہ عرب میں بننے والا ممکنہ طوفان اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستانی ساحلی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بحیرہ عرب میں ممکنہ طوفانی صورتحال کا پیشگی الرٹ جاری کردیا ہے۔
این ڈی ایم اے کا بتانا ہےکہ ممکنہ طوفان پیدا کرنے والا سسٹم فی الحال لکشدیپ وادی بھارت کے قریب ہے۔ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان اب تک بنا نہیں ،9 یا 10 اکتوبر تک بحیرہ عرب کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ بن سکتا ہے،بحیرہ عرب کا جنوب مشرق کا حصہ بھارت کے جنوبی ساحل کے قریب ہے،اگر سازگار موسمی حالات ملتے ہیں تو ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرسکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق طوفان کاپاکستان کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا کہنا انتہائی قبل از وقت ہے،مون سون کے بعد بننے والے اکثر سمندری طوفان عمان کی جانب ہی جاتے ہیں، اس سسٹم کو شدت اختیار کرنے میں 5 سے 6 دن لگ سکتے ہیں،طوفان بننے کے بعد ہی اس کے ممکنہ ٹریک کو واضح طور پر بتایا جاسکتا ہے۔