09 اکتوبر ، 2024
انڈونیشیا کے ساحل پر ڈوبنے والی امریکی خاتون غوطہ خور کی لاش شارک کے پیٹ سے مل گئی۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق 26 ستمبر کو 68 سالہ لین مونفور دیگر 6 تیراک اور ایک ٹور گائیڈ کے ساتھ انڈونیشیا کے جزیرے پلاؤ ریونگ کے قریب غوطہ خوری کے دوران لاپتا ہوگئی تھیں۔
ریسکیو ٹیموں نے 8 روز تک غوطہ خور کی تلاش کی تاہم پھر سمندر میں خطرناک حالات اور لاش ملنے کے کم امکانات کی وجہ سے تلاش ختم کردی گئی۔
دو ہفتے بعد ہمسایہ ملک تیمور لیسٹے (مشرقی تیمور) کے قریب ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق مشرقی تیمور کے مقامی ماہی گیر نے ایک ایسی شارک کو دیکھا جو ’واضح طور پر تکلیف میں نظر آرہی تھی‘ جس پر ماہی گیر نے اس شارک کو ہلاک کردیا۔
تاہم ماہی گیر کو اس شارک کے پیٹ سے ایک خاتون کی لاش کی باقیات کے ساتھ ساتھ غوطہ خوری کا لباس بھی ملا۔
برطانوی اخبار کے مطابق خاتون غوطہ خور کی دوست نے بتایا کہ امریکی خاتون کی لاش قابل شناخت تھی اور امریکی سفارت خانے نے ان کی انگلیوں کے نشان سے بھی لاش کی شناخت کی تصدیق کی۔
خیال کیا جارہے کہ غوطہ خوری کے دوران خاتون کسی طبی عارضے کے باعث انتقال کرگئیں اور بعد ازاں ان کی لاش کو شار ک نے کھا لیا۔