09 اکتوبر ، 2024
خیبر پختونخوا حکومت نے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی سرگرمیوں پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کا اعلان کر دیا۔
ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان و مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کو وفاقی حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم ریاست اور آئین مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے اس لیے قانون کے تحت کالعدم تنظیم کو کسی سیاسی اجتماع یا جلسے جلوس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ ضلع خیبر میں کالعدم پی ٹی ایم کے اجتماع کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا اور آج کالعدم تنظیم نے اجتماع کی کوشش کی جس پر پولیس کے تصادم اور ناخوشگوار واقعات پیش آئے، وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ضلع خیبر کے منتخب ارکین اسمبلی کو طلب کیا اور ان کی ہدایت پر قبائلی عمائدین اور فریقین سے مسئلے کے پرامن حل کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں رکھنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے کیونکہ خیبر پختونخوا میں رہنے والے تمام لوگوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم ) پر پابندی عائد کی تھی۔
وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ پی ٹی ایم ملک میں امن و سکیورٹی کیلئے خطرہ ہے، 1997 کے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 بی کے تحت پی ٹی ایم پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔