10 اکتوبر ، 2024
کمپنیوں میں اوور ٹائم معمول کی بات ہے اور اوور ٹائم کرنے کے باوجود اضافی پیسے نہ ملنا بھی عام بات ہی ہے جس پر کوئی شخص خاموش ہوجاتا ہے تو کوئی اپنے حق کے لیے ضرور آواز اٹھاتا ہے۔
اسی قسم کا واقعہ حال ہی میں بھارت میں پیش آیا جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی۔
یہ واقعہ غیر معمولی اس طرح تھا کہ ایک پروڈکٹ ڈیزائنر نے نوکری جوائن کی جب کہ آفس کے پہلے دن ہی اس کے باس نے اسے اضافی گھنٹے رُک کر کام کرنے کا کہا اور جب اس نے اس اوور ٹائم کے پیسے پوچھے تو اسے کرارا جواب دیا گیا۔
شریاس نامی شخص نے اپنا تجربہ ریڈاٹ ویب سائٹ پر شیئر کیا اور بتایا کہ 7 اکتوبر کو میرے آفس کے پہلے دن کے اختتام پر باس نے مجھ سے اوور ٹائم کا کہا، یہاں تک کہ باس نے بغیر پیسوں کے آئندہ دنوں میں اوور ٹائم کرتے رہنے کا کہا جو مجھے سن کر کافی عجیب لگا۔
ملازم کے مطابق جب اس نے باس کو کچھ باؤنڈریز سیٹ کرنے کا کہا اور بتایا کہ اضافی کام بغیر اضافی تنخواہ کے نہیں کرسکے گا، تو اس کے باس ناراض ہوئے اور اسے کیرئیر کے لیکچر دینے لگے، ساتھ ہی ذاتی حملے بھی شروع کردیے۔
شریاس نے بتایا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ وہ کسی صورت اضافی پیسے دینے پر رضامند نہیں ہوں گے، میں نے اپنی نوکری کے پہلے دن ہی استعفیٰ دے دیا۔