فیکٹ چیک: بلوچستان حکومت نے ISI کو سرکاری ملازمین کی اسکریننگ کا اختیار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

جیو فیکٹ چیک نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (S&GAD) کے ڈپٹی سیکرٹری (ریگولیشن) خدا ئے نذر سے رابطہ کیا، جن کے دستخط سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

آن لائن گردش کرنے والے ایک نوٹیفکیشن میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی، انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI) کو سول سروس کی تقرریوں کی جانچ اور اسکریننگ کا اختیار دے دیا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل درست ہے۔

دعویٰ

7 اکتوبر کو ایک فیس بک صارف نے یکم اکتوبر کا ایک نوٹیفکیشن شیئر کیا، جو مبینہ طور پر بلوچستان حکومت کے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ISI کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کو بطور اسپیشل ویٹنگ ایجنسی (SVA) کو مندرجہ ذیل کی تصدیق اور اسکریننگ کا اختیار دیا ہے:

* BPS-19 اور اس سے اوپر کے عہدوں پر ترقیوں کےلئے تصدیق اور سیکیورٹی کلیئرنس۔

* BPS-17 عہدوں پر ہونے والی نئی تقرریوں کے لئے اسکریننگ۔

صوبے میں ایڈمنسٹریشن سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، اور ڈپٹی کمشنرز کی تقرری سے پہلے اسپیشل ویٹنگ ایجنسی (SVA) کی منظوری۔

آئی ایس آئی شکایات موصول ہونے پر یا اپنی مرضی سے کسی بھی افسر کے طرز عمل کے بارے میں رپورٹ طلب کر سکتی ہے۔

اس نوٹیفکیشن کو فیس بک اور X (سابقہ ٹوئٹر) پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا، جس کی وجہ سے متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اس نوٹیفکیشن کی صداقت پر سوالات بھی اٹھائے۔

حقیقت

یہ نوٹیفکیشن مستند ہے۔

جیو فیکٹ چیک نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری (ریگولیشن) خدائے نذر سے رابطہ کیا، جن کےدستخط سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

انہوں نے اس دعویٰ کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ”یہ تو کافی عرصے پہلے جو فیڈرل نےپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کی حکومت کے دوران [اپروو] کیا تھا ، وہ ہم لوگوں نے صرف سرکولیٹ کیا ہے۔ “

فیکٹ چیک: بلوچستان حکومت نے ISI کو سرکاری ملازمین کی اسکریننگ کا اختیار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

جون 2022 میں وزرات عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ISI کو وفاقی سطح پر پبلک آفس ہولڈرز کی تقرریوں، تعیناتیوں اور پروموشن کی تصدیق اور اسکریننگ کے لئے اسپیشل ویٹنگ ایجنسی کے طور پر یہ اختیار دیا تھا۔

ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔