12 اکتوبر ، 2024
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ تشہیر کھلاڑیوں کو حقیقت سے دور کرتی ہے اور وہ خود کو اپنی حقیقی پوزیشن سے بلند سمجھنے لگ جاتے ہیں۔
مکی آرتھر نے انگلینڈ کے خلاف شکست کے بعد سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ناصرف کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کی تعریف کی بلکہ ٹیم کے مورال اور کارکردگی پر منفی اثرات ڈالنے والے عوامل کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور وہی درست کھلاڑی ہیں جو میدان میں موجود ہونے چاہئیں لیکن ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ انتخاب، ماحول اور انتظامیہ میں تسلسل پیدا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک واضح ڈھانچے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مکمل فوکس کے ساتھ بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
مکی آرتھر نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا اور بعض مخصوص حلقوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی منفی بیان بازی اور میڈیا ایجنڈا ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کھلاڑیوں کی حد سے زیادہ تشہیر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ میڈیا یا کھلاڑیوں کے ایجنٹس کی جانب سے بے جا تشہیر کھلاڑیوں کے ذہن میں ایک غیر حقیقی تصور پیدا کرتی ہے، جس سے وہ اپنی اصل حیثیت کو فراموش کر دیتے ہیں اور اپنے آپ کو زیادہ اہمیت دینے لگتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ پاکستانی ٹیم کے لیے کھیلنا سب سے بہترین وقت ہونا چاہیے، کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے کے لیے ایک منظم اور پروفیشنل ماحول کی ضرورت ہے تاکہ وہ پوری توجہ کے ساتھ کارکردگی دکھا سکیں۔