14 اکتوبر ، 2024
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات اور 15 اکتوبر کے احتجاج سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطے ہو گئے۔
ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے گزشتہ رات چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر داخلہ نے بیرسٹر گوہر کو آج سہ پہر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے بیرسٹر گوہر علی کو انفرادی طور پر عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی کروائی ہے۔
بیرسٹرگوہر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج کی ملاقات کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر نے وفاقی وزیرداخلہ کو خط میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کی تھی، گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ سے بیرسٹرگوہرکی ٹیلیفون پربات ہوئی، وفاقی وزیر داخلہ نے درخواست کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی، ایس سی اوسربراہی کانفرنس، سکیورٹی خدشات پرجیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ہے، کسی ایک قیدی کو ملاقات کی اجازت دیگر قیدیوں سے دوہرا معیار اور سلوک کے زمرے میں آئےگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے وزارت داخلہ کو باقاعدہ درخواست بھی دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی اور حامد خان کی عمران خان سے ملاقات کروائی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، 15 اکتوبر کو ہی اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس شروع ہوگا جس میں مختلف ممالک کے سربراہان سمیت 200 وفود شرکت کریں گے۔
ادھر ترجمان پی ٹی آئی وقاص اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ہماری عمران خان سے ملاقات کروا دیتی ہے تو ہم 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال واپس لے لیں گے جبکہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ ملاقات تو بہانہ ہے، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس ان کا نشانہ ہے، نہ حکومت کو ملاقات کرانےکی ضرورت ہے، نہ کسی عدالت کی ہدایت ہے۔