18 اکتوبر ، 2024
پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے آئینی مسودہ متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مسودے پر غور کیا گیا۔
بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ مسودے کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق مجھے علم نہیں، سمندر پار پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی تجویز پر بھی اتفاق کرلیاگیا۔
ان کا کہنا تھاکہ خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ مسودہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
خورشید شاہ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا خیبرپختونخوا کا نام پختونخوا کرنے کی شق بھی شامل کی ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ دیگر تمام ترامیم اگلی قسط میں آئیں گی۔
پی پی رہنما کا کہنا تھاکہ بیرون ملک رہنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو تین ماہ میں اپنی دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنا ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی بھی اجلاس میں موجود تھی، اوورسیزپاکستانیوں کوالیکشن لڑنے کا حق دینے کا نکتہ پی ٹی آئی نے اٹھایا، کمیٹی نے وفاقی کابینہ کوتجویزدی ہےکہ اوورسیزپاکستانیوں کا الیکشن لڑنےکا حق ترمیم میں لیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ڈرافٹ سامنے رکھا گیا پوائنٹ ٹو پوائنٹ اس پر سارے متفق ہوئے، بل پر دستخط کسی کے نہیں ہوئے،کمیٹی میں پیش کیا گیا اور کمیٹی میں سب نے ہاتھ اٹھا کر متفقہ طور پر منظورکیا۔
پارلیمان کی خصوصی کمیٹی میں منظور مسودے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
مسودے میں آرٹیکل 175 اے میں ترمیم تجویز کی گئی ہے جس کے متن کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی تقرری خصوصی پارلیمانی کمیٹی کرے گی، خصوصی پارلیمانی کمیٹی سپریم کورٹ کے 3 سینیئر ترین ججز میں سے ایک نامزد کرے گی۔
مسودے کے متن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کےلیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو ہوگی اور چیف جسٹس جوڈیشل کمیشن کے سربراہ ہوں گے، سپریم کورٹ کے 4 سینیئر ترین ججزجوڈیشل کمیشن کے ارکان ہوں گے، جوڈیشل کمیشن میں وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ ہوگا۔
متن میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے 2، 2 ارکان جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے، جوڈیشل کمیشن میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے حکومت اور اپوزیشن کا ایک ایک نمائندہ لیا جائے گا۔ مسودے کے متن کے مطابق ججز تعیناتی کے کمیشن میں ایک خاتون یا غیرمسلم رکن ہوں گے، یہ خاتون یاغیرمسلم سینیٹ میں ٹیکنوکریٹ کا الیکشن لڑنے کے اہل ہونے چاہئیں، ایسی خاتون یا غیرمسلم کی بطور رکن تقرری چیئرمین سینیٹ کریں گے۔