18 اکتوبر ، 2024
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے 5 میں سے 4 سربراہان اسرائیلی حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔
مارچ 2004 میں حماس کے بانی شیخ احمد یاسین غزہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے جبکہ اس کے ایک ماہ بعد اپریل 2004 میں شیخ یاسین کے جانشین عبدالعزیز الرنتیسی بھی غزہ میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوئے۔
31 جولائی کو اسرائیل نے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران آنے والے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں شہید کردیا تھا۔
ان کی شہادت کے بعد حماس کی قیادت یحییٰ سنوار کے ہاتھوں میں آگئی تھی اور 16 اکتوبر کو وہ بھی اسرائیلی فوج سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار بھی موجود تھے اور وہ جاں بحق ہوگئے۔
حماس نے اپنے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کی اور حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے کہا کہ یحییٰ سنوار اسرائیلی فورسز سے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش فرما گئے۔
2004 سے 2017 تک حماس کی قیادت کرنے والے خالد مشعل حیات ہیں اور قطر میں مقیم ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیل حماس کے اہم رہنماؤں کو بھی نشانہ بنا چکا ہے، اسماعیل ہنیہ سے قبل رواں سال جنوری میں اسرائیل ان کے نائب صالح العروری کو بیروت میں ڈرون حملے میں شہید کیا۔
جنوری 1996 میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کے فوجی رہنما یحییٰ عیاش کو شہید کیا۔