20 اکتوبر ، 2024
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے اور ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور ملکی حالات کی بہتری کیلئے کابینہ نے بہترین فیصلہ کیا، پوری قوم کو 26 ویں آئینی ترمیم کی کابینہ سے منظوری کی مبارک ہو، کابینہ نے ملکی ترقی اور عوامی فلاح کے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ملکی وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا معیشت کے استحکام کے بعد آئینی استحکام اور قانون کی حکمرانی کیلئے ایک سنگ میل عبور ہوا، ملک کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کیلئے محنت جاری رکھیں گے۔
آئینی ترامیم کا مسودہ اب قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
آئینی ترامیم کے مسودے پر حتمی بات چیت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کی زیر صدارت جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچ چکا ہے۔
اس حوالے سے جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہم سے غلط فیصلہ نہ کرائے، حکومت کے پاس تین متبادل ڈرافٹ تیار ہیں، اگر ہم نے ووٹ نہ دیا تو حکومت من مانا مسودہ منظور کرا لے گی۔
ان کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کو صورتحال سے آگاہ کروں گا، ہم نے ووٹ نہ دیا تو پھر آرٹیکل 8 اور آرٹیکل 191 میں بھی ترمیم ہو جائےگی۔