21 اکتوبر ، 2024
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ ویڈیو گیمز کھیلنے کی عادت جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔
مگر ایک نئی طبی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویڈیو گیمز کھیلنے سے ذہنی افعال بہتر ہوتے ہیں مگر دماغی صحت پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے، جبکہ ورزش کرنے سے دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے مگر ذہنی افعال پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
کینیڈا کی ویسٹرن یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دنیا بھر سے 2 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا اور ان کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے مختلف سوالنامے بھروائے گئے۔
اس کے بعد انہیں آن لائن دماغی گیمز کھیلنے کا کہا گیا۔
ان گیمز کو ڈیزائن کرنے کا مقصد دماغی افعال کے مختلف پہلوؤں جیسے یاداشت، توجہ، منطق اور دیگر کی جانچ پڑتال کرنا تھا۔
تحقیق میں شامل ایک ہزار کے قریب افراد نے تمام ٹاسکس کو مکمل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ویڈیو گیمز کھیلنے سے ذہنی افعال پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر دماغی صحت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
اس کے مقابلے میں ہر ہفتے 150 منٹ تک ورزش کرنے سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے مگر ذہنی افعال پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے 5 گھنٹے یا اس سے زائد وقت تک ایک ہی گیم کو کھیلنے والے افراد کے ذہنی افعال کی عمر اوسطاً 13.7 سال تک کم ہو جاتی ہے۔
اسی طرح ہر ہفتے 5 گھنٹے سے کم وقت تک ہر قسم کی گیمز کھیلنے والے افراد کے ذہنی افعال کی عمر اوسطاً 5.2 سال تک گھٹ جاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک ورزش کرنے والے افراد میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 12 فیصد تک گھٹ جاتا ہے جبکہ انزائٹی کی علامات کا امکان 9 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق مشاہداتی تھی اور لوگوں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات پر انحصار کیا گیا، مگر نتائج سے یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ جسم اور ذہن ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج سے لوگوں کو ایسی سرگرمیوں کا انتخاب کرنے میں مدد ملے گی جس سے وہ اپنی ذہنی عمر کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ آن لائن ایک پری پرنٹ سرور پر جاری کیے گئے۔