Time 24 اکتوبر ، 2024
انٹرٹینمنٹ

سلمان نے کالے ہرن کو مارا تو خون کھول اُٹھا، اُنکے اہلخانہ کو بھی معافی مانگنی چاہیے: کزن لارنس بشنوئی

سلمان نے کالے ہرن کو مارا تو خون کھول اُٹھا، اُنکے اہلخانہ کو بھی معافی مانگنی چاہیے: کزن لارنس بشنوئی
کالے ہرن کے معاملے پر پوری بشنوئی برادری گینگسٹر کے ساتھ کھڑی ہے : رمیش بشنوئی کی بھارتی میڈیا سے گفتگو/فوٹوفائل 

بھارت کے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے بالی وڈ اسٹار سلمان خان کے اہل خانہ  سے معافی کا مطالبہ کر دیا۔

 لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کالے ہرن کے معاملے پر پوری بشنوئی برادری گینگسٹر کے ساتھ کھڑی ہے، سلمان خان ہمارے جذبات سے کھیل رہے ہیں لہٰذا ان کے خاندان کو بشنوئی کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے‘ ۔

رمیش بشنوئی نے اپنے کزن پر لگنے والے الزامات سے متعلق کہا کہ  لارنس بشنوئی کو پھنسایا جا رہا ہے وہ ایک معزز گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کی ملکیت میں  110 ایکڑ زمین ہے۔

 سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان دشمنی کا آغاز 1998 میں بالی وڈ کی کامیاب ترین فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کے شکار سے متعلق لگائے الزام سے ہوا۔

رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان، سیف علی خان اور تبو پر کالے ہرن کا شکار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو بشنوئی گینگ اور ان کے افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔

سلمان خان کو 2018 میں راجستھان ہائیکورٹ  نے  کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے لیے مجرم قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد  وہ اب ضمانت پر  ہیں۔

کالے ہرن بشنوئی گینگ کیلئے اتنے اہم کیوں؟

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کالے ہرن بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔

بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہے اور ان کا تعلق ایک ایسے ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں یعنی بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں، راجستھان کے گاؤں بشنوئی کے لوگ کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں۔

انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق کالے ہرن کا شکار غیرقانونی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 6 سال قید ہے۔

مزید خبریں :