Time 29 اکتوبر ، 2024
پاکستان

سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی کے ذریعے 802 شہریوں کو ڈاکوؤں سے اغوا ہونے سے بچالیا

سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی کے ذریعے 802 شہریوں کو ڈاکوؤں سے اغوا ہونے سے بچالیا
ڈاکو من چلوں سے خواتین کی آواز میں بات کرکے دوستی کا جھانسہ دیتے ہیں یا سستی چیزیں بیچنے کو بول کر اغوا کرتے ہیں: پولیس حکام/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ پولیس نے 800 سے زائد  شہریوں کو کچے کے ڈاکوؤں سے اغوا ہونے سے بچالیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے انکشاف کیا کہ رواں سال کے دوران سندھ پولیس نے حساس اداروں کی مدد سے ملک بھر کے 802 شہریوں کو کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے سے بچایا۔

آئی جی سندھ نے کے مطابق 330 شہری اغوا کیے گئے جن میں سے 307 کو بازیاب کرایا جا چکا ہے جب کہ 23 شہریوں کے اغوا کے کیسز ابھی تک حل نہیں کیے جا سکے جس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ 

غلام نبی میمن نے بتایا کہ ہم شہریوں کو ڈاکوؤں کے طریقہ واردات سے خبردار کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں اور کچے کے ڈاکوؤں کی کمیونیکیشن مانیٹر کی جارہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں کے من چلوں کو ڈاکو خواتین کی آوازیں نکال کر دوستی کا جھانسہ دیتے ہیں یا گاڑیاں اور دیگر سستا سامان بیچنے کے لیے فون پر پھنساتے ہیں۔ 

آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ پولیس ان فون نمبرز پر رابطہ کرکے شہریوں کو سندھ یا کچے کے علاقے میں آنے سے خبردار کردیتی ہے اور انہیں آگاہ کرتی ہے کہ وہ ان ملزمان کے جھانسے میں آنے سے بچیں، اس طریقے سے لگ بھگ 802 شہریوں کو اب تک کچے میں جانے سے روک کر محفوظ کیا گیا جب کہ دیگر طریقوں سے ڈاکو 330 شہریوں کو گھیرنے میں کامیاب رہے مگر ان میں سے بھی 307 کو بازیاب کرایا جا چکا ہے۔

مزید خبریں :