01 نومبر ، 2024
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے ججزکی تعداد 25 کرنے کی منظوری دے دی۔
فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کااجلاس ہوا۔ کمیٹی نے اکثریتی رائے سے سپریم کورٹ کے ججزکی تعداد25کرنے کی منظوری دی۔
کمیٹی چیئرمین نے کہاکہ 25 ججز میں ایک چیف جسٹس اور 24ججز شامل ہوں گے۔
جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف نے ججزکی تعداد بڑھانے کی مخالفت کی اور پی ٹی آئی رہنما حامد خان کا کہنا تھاکہ ہمیں اس طرح قانون سازی پراختلاف ہے، ججز تعیناتی کا ایسا طریقہ کارعدلیہ کی آزادی پرحملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم سے ہم نے عدلیہ کو بہت سخت نقصان پہنچایا ہے جب کسی ملک کونقصان پہنچانا چاہتے ہیں توججز کی تعداد بڑھائی جاتی ہےکیوں کہ مرضی کے فیصلے نہیں آرہے ہوتے۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ تعداد بڑھاکراپنی مرضی کے ججزکوسپریم کورٹ لایا جارہا ہے،25 اکتوبرکے بعد اب ججزبہترین اندازسے کام کررہے ہیں، تعداد بڑھانے کی ضرورت نہیں۔
پی پی سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ ججزکی کم از کم تعداد 21 لازمی کرنی چاہیے۔
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری قانون سے استفسا کیا کہ اگر اخبار بتا سکتا ہے کہ مقدمات کی تعداد 60 ہزار ہیں تو آپ کیوں نہیں بتاسکتے؟ آپ کو انفارمیشن کے لیے کتنا وقت چاہیے؟ اس پر سیکرٹری قانون کا کہنا تھاکہ ہمیں کم سے کم بھی تین ہفتے کا وقت دے دیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے اور اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز بھی تعینات ہیں۔