01 نومبر ، 2024
قومی اسمبلی میں انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل 2024 وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
مجوزہ ترمیم کے تحت مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملکی سلامتی، دفاع اور امن و عامہ سے متعلق جرائم میں ملوث کسی شخص کو 3 ماہ تک حراست میں رکھنے کا اختیار ہوگا۔
مجوزہ ترمیمی بل کے مطابق تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا سے متعلق جرم پر بھی 3 ماہ زیر حراست رکھا جا سکے گا، حراست یا نظربندی کے دوران ملزم کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے گا، 3 ماہ سے زائد نظربندی آرٹیکل 10 اے کے تحت ہو سکے گی، الزامات کی تحقیقات جے آئی ٹی کرے گی۔
مجوزہ ترمیمی بل کے مطابق جے آئی ٹی مسلح افواج،سول آرمڈ فورسز ، انٹیلی جنس ایجنسیز کے نمائندوں اور ایس پی پولیس پر مشتمل ہوگی۔
انسداد دہشت گری ایکٹ کی شق 11 کی ذیلی شق 4 ای میں ترمیم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے لائی گئی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔