Time 04 نومبر ، 2024
پاکستان

جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی
26 ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے، عدلیہ کی آزادی کے برخلاف ہے، کالعدم قرار دیا جائے: درخواست میں استدعا— فوٹو:فائل

جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر کی۔ جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں درخواست اردو میں دائر کی جسے وکیل عمران شفیق نے تحریر کیا۔ درخواست میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے، عدلیہ کی آزادی کے برخلاف ہے، کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ قرار دیا جائے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی صرف سینیارٹی کے اصول پر ہی ممکن ہے اور پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے چیف جسٹس کا تقرر غیر آئینی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم اختیارات کے تقسیم کے اصول کے منافی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ26 ویں آئینی ترمیم بنیادی آئینی اساسات، قرارداد مقاصد، بنیادی حقوق سے بھی متصادم ہے، جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں تبدیلی اور آئینی بینچز کی تشکیل کا طریقہ کار بھی آئین سے متصادم قرار دیا جائے۔

مزید خبریں :