Time 08 نومبر ، 2024
صحت و سائنس

اپنی عمر میں اضافے کی رفتار کو دیگر کے مقابلے میں 34 فیصد سست کرنے والی خاتون کا راز جانیں

اپنی عمر میں اضافے کی رفتار کو دیگر کے مقابلے میں 34 فیصد سست کرنے والی خاتون کا راز جانیں
امریکا سے تعلق رکھنے والی خاتون کی عمر 56 سال ہے / فوٹو بشکریہ Longevity

امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے حیران کن حد تک اپنی عمر میں اضافے کی رفتار کو 34 فیصد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

56 سالہ جولی گبسن کلارک نے یہ کامیابی روزانہ 12 ڈالرز خرچ کرکے  حاصل کی ہے۔

ناسا کے ایک سابق خلا باز کی بیٹی جولی گبسن کی اس کامیابی کو Rejuvenation اولمپکس میں بھی سراہا گیا تھا۔

ان کی عمر کو ریورس کرنے کی کامیابی کی تصدیق ایک بلڈ ٹیسٹ میں کی گئی۔

اس ٹیسٹ میں ایسے عوامل کا تجزیہ کیا گیا تھا جن کو انسانوں میں بڑھاپے کی جانب سے سفر سے منسلک کیا جاتا ہے۔

جولی گبسن نے بتایا کہ ان کے والد نے انہیں کہا تھا کہ وہ غذا کو ایندھن کے طور پر دیکھنے کی عادت ڈالیں اور ان غذائی اجزا کو ترجیح دیں جو مثالی جسمانی کارکردگی کے لیے اہم ہیں۔

انہوں نے 25 سال قبل جسم کو طویل عرصے تک جوان رکھنے کے معمول کو اپنایا تھا۔

ان کا مقصد مجموعی صحت کو بہتر بنا کر عمر کی رفتار کو سست کرنا تھا جبکہ خود کو زیادہ مضبوط بنا کر تناؤ سے محفوظ رہنا تھا۔

گزشتہ 25 سال سے وہ اس حکمت عملی کو اپنائے ہوئے ہیں۔

چند سپلیمنٹس اور گھر میں بنے کھانوں کو ترجیح دیکر انہوں نے اس حکمت عملی کا آغاز کیا جس سے جسمانی افعال اور شخصیت میں تبدیلیاں آئیں۔

انہوں نے الکحل کا استعمال ترک کردیا جبکہ سکون آور ادویات سے بھی دوری اختیار کرلی۔

اس وقت سے وہ اپنے معمولات میں مختلف چیزوں کا اضافہ یا انہیں نکالتی رہتی ہیں تاکہ جسم کی بدلتی ضروریات کو پوری کرسکیں۔

وہ اپنے دن کا آغاز مراقبے سے کرتی ہیں جبکہ صبح 7 بجے جم میں ورزش کرتی ہیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے نہاتی ہیں۔

غذا بھی ان کے معمولات کا اہم حصہ ہے اور وہ روزانہ کافی مقدار میں سبزیاں کھاتی ہیں جبکہ مرغی کے گوشت، انڈوں اور چربی سے پاک گوشت کا انتخاب کرتی ہیں۔

اسی طرح وہ غذا میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، بی وٹامنز اور سپلیمنٹس کو بھی شامل کرتی ہیں تاکہ خلیات کی صحت کو بہتر بناکر جسمانی عمر کی رفتار کو سست کرسکیں۔

مزید خبریں :