09 نومبر ، 2024
کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر خودکش دھماکے میں خاتون سمیت 27 افراد جاں بحق اور 40 افراد زخمی ہو گئے۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس نے 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ دھماکا ہو گیا، دھماکا ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا۔
کمشنرکوئٹہ محمد حمزہ شفقات نے تصدیق کی ہے کہ ریلوے اسٹیشن پردھماکا خودکش تھا، خودکش بمبار سامان کےساتھ ریلوےاسٹیشن میں داخل ہوا، ایسےکسی شخص کو روکنا مشکل ہوتاہےجو خودکش حملےکے لیےآئے۔
دوسری جانب سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے دھماکے میں خاتون سمیت 27 مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا بیان:
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرتے ہوئے واقعےکی تحقیقات کا حکم دے دیا اور رپورٹ طلب کر لی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، صوبے میں دہشت گردوں کےخلاف کارروائیاں جاری ہیں، متعدد واقعات میں ملوث دہشت گرد پکڑے جا چکے ہیں، بلوچستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کریں گے۔