Time 09 نومبر ، 2024
پاکستان

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن خودکش دھماکےکا مقدمہ درج، شہدا کی تعداد 27 ہوگئی

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکےکامقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف  سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا۔

سی سی ڈی حکام کے مطابق ریلوے اسٹیشن بم دھماکےکا مقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او ریلوے کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں قتل، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی اور ایکسپلوزو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق خودکش حملے میں27 افراد شہید اور 62 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خودکو دھماکے سے اڑایا۔ خودکش حملہ آور نے 8 سے 10کلو دھماکا خیز موادکابیگ باندھا ہوا تھا۔خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کے لیے فارنزک لیب بھجوائے جائیں گے۔ خوکش حملہ آورکی شناخت کے لیے نادرا سےمدد لی جائےگی۔

ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس نے 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ دھماکا ہو گیا، دھماکا ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا۔

کمشنرکوئٹہ محمد حمزہ شفقات نے تصدیق کی کہ ریلوے اسٹیشن پردھماکا خودکش تھا، حملہ قانون نافد کرنے والے ادارے پر تھا، شہریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا،خودکش بمبار سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا، ایسےکسی شخص کو روکنا مشکل ہوتا ہے جو خودکش حملے کے لیےآئے۔

دھماکے کے بعد سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا۔ شہید اور زخمی افراد کا تعلق بلوچستان اور ملک کے مختلف شہروں سے ہے۔

صدر ،وزیراعظم اور سیاسی قیادت نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت   کی ہے۔ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ  نہتے عوام کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف  نے بلوچستان حکومت سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور کہا شہریوں کے جان و مال کو  نقصان  پہنچانے والے دہشت گردوں کو اس کی قیمت ادا کرنا پڑےگی۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں،قوم مل کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنائےگی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان  سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔

مزید خبریں :