11 نومبر ، 2024
بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی ایک برطانوی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیسلا اور ایکس کے مالک ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کی خریداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی جس کے بعد وہ الیکشن جیت گئے۔
برطانوی تنظیم نے دعویٰ کیا کہ دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک نے جیتنے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی ہے۔
ایلون مسک نے 14 اپریل 2022 کو ٹویٹر کی 44 ارب ڈالر کی بولی لگائی اور 27 اکتوبر کو ٹوئٹر خرید لیا۔
اگلے ہی دن اسپیکر نینسی پلوسی کے گھر حملہ کرکے ان کے شوہر کی کھوپڑی کھول دی گئی تو ایلون مسک نے یہ دعویٰ کیا کہ اسپیکر کے شوہر پال پلوسی نے شراب کے نشے میں ایک مرد طوائف سے جھگڑا کیا۔
ان کی یہ ٹوئٹ 24 ہزار افراد شیئر کر چکے تو مسک نے اسے ڈیلیٹ کر دیا، مسک نے جس ویب سائٹ کا حوالہ دیا تھا وہ یہ دعویٰ بھی کر چکی تھی کہ ہلیری کلنٹن دراصل فوت ہو چکی ہیں اور ان کی جگہ ان کی باڈی ڈبل منظرعام پر آتی ہے۔
18 نومبر 2022 کو مسک نے ایسے کئی افراد پر پابندی ختم کر دی جن پر ٹوئٹر نے پابندی لگائی تھی۔ ان افراد میں عورتوں سے نفرت کرنے والا ایک شخص بھی شامل تھا جو دو ماہ بعد انسانی اسمگلنگ کے الزام میں رومانیہ میں گرفتار ہو گیا۔
8 دسمبر 2022 کو ٹوئٹر کی کونسل کے تین ارکان نے استعفیٰ دے دیا اور کہا کہ مسک کی جانب سے ٹوئٹر کی خریداری کے بعد سیاہ فاموں کے خلاف بدزبانی کے واقعات میں 195 فیصد اور ہم جنس پرستوں کے خلاف بدزبانی میں 58 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی 2023 میں ٹوئٹر کا نام ایکس رکھ دیا گیا، ایکس کی پالیسیوں سے ناراض ہو کر 15 نومبر 2022 کو کچھ اداروں نے اسے اشتہار دینا بند کر دیے تو ایلون مسک نے ان اداروں کو سرعام گالی دی۔
اور جوابی دعویٰ یہ کیا جا رہا ہے کہ امریکا کے وراثتی میڈیا نے ٹرمپ کو تاریخ میں دفن کرنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے۔
خیال رہے کہ برطانوی تنظیم کی جانب سے یہ دعویٰ سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کیا گیا ہے اس ویڈیو کو ٹرمپ اور ایلون مسک کے حامی افراد کی جانب سے بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔