09 نومبر ، 2024
امریکن پاکستانی علی شیخانی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں انتہائی کانٹے کے مقابلے کے بعد حریف نبیل شیخ کو شکست دے کر کانسٹیبل منتخب ہوگئے۔
ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے علی شیخانی کا تعلق کراچی سے ہے اور انک ے ڈیموکریٹک حریف نبیل شیخ بھی پاکستان ہی سے تعلق رکھتے ہیں۔ دونوں ٹیکساس پولیس افسرہیں۔
ڈالے گئے 76 ہزار477 ووٹوں میں سے علی شیخانی کو 39 ہزار936 یعنی باون اعشاریہ دو دو فیصد ووٹ ملے جبکہ حریف نبیل شیخ کو 36 ہزار 541 یعنی سنتالیس اعشاریہ سات آٹھ ووٹ ملے۔
امریکا بھر میں کامیاب کاروبار چلانے والے علی شیخانی کی جیت میں دو اہم فیکٹرز نے کردار ادا کیا۔ سب سے اہم بات یہ کہ انہوں نے م=ثر اشتہاری مہم چلائی جس سے لوگوں کے ذہنوں میں جگہ بنانا آسان ہوگیا۔
بلی کے بھاگوں چھیکا گرنے کے مصداق ان کی جیت میں ایک ایسے شخص نے بھی کردار ادا کیا جو نہ ان کا ساتھی تھا اور نہ ہی حریف۔
وہ شخص اسی پریسنکٹ یعنی علاقے سے ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر کا=نٹی کمشنر کا الیکشن لڑنے والے بدنام زمانہ تارل پٹیل تھے۔ کئی الزامات میں ملوث تارل پٹیل خود تو ڈوبے، اپنی پارٹی کے دیگر امیدواروں کا بھی مستقبل دھند لاگئے۔
کاؤنٹی کشمنر کے لیے ڈالے گئے مجموعی 75 ہزار 918 ووٹوں میں موجودہ ری پبلکن کاؤنٹی کمشنر اینڈی مائرز 44 ہزار271 ووٹ لے کر پھر کامیاب ہوئے جبکہ الزامات کا شکار تارل پٹیل بمشکل 30 ہزار927 ووٹ لے پائے۔
تارل پردباؤ تھا کہ وہ دوڑ سے باہر نکلیں تاکہ ڈیموکریٹس یہ عہدہ حاصل کرسکیں تاہم وہ یہ مطالبات خاطر میں نہیں لائے تھے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ خود بھی جیت نہیں پائے اور کانسٹیبل کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار نبیل شیخ کا بھی بعض افراد کے نزدیک کالی بلی کی طرح رستہ کاٹ گئے کیونکہ ڈیموکریٹس کے خلاف فضا کا علی شیخانی نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
نومنتخب علی شیخانی کا کہناہے کہ وہ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر لوگوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کریں گے، ان کی اولین ترجیحات میں علاقے سے جرائم ختم کرنا اور دفتری معاملات میں شفافیت لانا شامل ہے۔ وہ اسکولوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے متعلقہ علاقوں میں گشت کرنیوالے افسروں کی تعداد بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکا میں کانسٹیبل قانون نافذ کرنیوالی خودمختار ایجنسیز کا کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کیلئے پولیس اکیڈمی سے تربیت لینا لازم ہوتا ہے اور ٹیکساس کمیشن آن لا انفورسمنٹ سے لائسنس لینا ضروری ہوتا ہے۔ وہ کرمنل اورٹریفک قوانین نافذ کرتے ہیں، تفتیش کرتے ہیں، مجرموں کو پکڑتے ہیں، یہ عہدیدار جسٹس کورٹ کیلئے بھی کردارادا کرتے ہیں۔
علی شیخ ریٹیل اینڈ کامرس، فوڈ اینڈ بیوریجز، انرجی اینڈ گیس اسٹیشنز، رئیل اسٹیٹ، ایکویٹی فرمز، پراڈکٹ ڈیلوری نیٹ ورک، کنزیومر پراڈکٹس کے کاروبار سے وابستہ ہیں اوران کی 41 کمپنیوں میں دوہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔
دس برس کے دوران انہوں نے نہ صرف کاروبار میں غیر معمولی ترقی کی بلکہ پاکستان اور امریکا دونوں ممالک ہی میں خیراتی کاموں میں وہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اوریہ چیزیں بھی کانسٹیبل کا الیکشن جیتنے میں انہیں معاون ثابت ہوئیں۔
کانسٹیبل کا عہدہ حاصل کرنے میں ناکام نبیل شیخ نے اب مستقبل میں ایک اہم عہدے کیلئے الیکشن لڑنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں وکالت کی ڈگری بھی حاصل کی ہے، دلچسپ بات یہ کہ وہ وکالت کرنے کا جس خاتون جج ربیعہ کولیغ سے حلف لیں گے،وہ بھی پاکستانی ہیں۔