18 نومبر ، 2024
ہوبارٹ: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں نہ کھیلنے کی وجہ بتادی۔
پریس کانفرنس میں محمد رضوان نے کہا کہ سب کو معلوم ہےکہ آسٹریلیا میں آج تک پاکستان جیتا ہی نہیں، ون ڈے سیریز میں بھی چیزیں سمجھ آرہی تھیں کہ کس سمت جاناہے، امید ہے کہ چیزیں بہتر ہوجائیں گی۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ جہانداد خان، حسیب اللہ اورعثمان خان اچھا کھیلے ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہمیں بھی معلوم ہےکہ ہمارے کچھ بیٹرزکو مسائل ہیں، ٹی ٹوئنٹی میں چیزوں کوبہترکرنے کے لیے ہمارے پاس وقت ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ ون ڈے میں ہمارے اوپنرز اور بولرز نے اچھا پر فارم کیا، حارث رؤف اور شاہین آفریدی کو کہا کہ آپ کا تجربہ زیادہ ہے، انہوں نےبولرزکےساتھ اپنا تجربہ شیئر کیا، حارث رؤف کی تعریف نہ صرف میں بلکہ آسٹریلوی بھی کررہےہیں۔
محمد رضوان نے کہا کہ ہمارے پاس مڈل آرڈر میں تجربہ کار بیٹر نہیں، فخر زمان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم تھے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ مجھےجیسن گلیسپی پسند ہیں، اگر کوئی مجھ سے مشورہ مانگےگا تو انہیں مشورہ دوں گا، یہ فیصلہ میرا نہیں، جیسن گلیسپی بدستور ریڈبال کوچ ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ پیچھےکیا چل رہا ہے۔
تیسرا ٹی ٹوئنٹی نہ کھیلنے کے سوال پر جواب میں رضوان نے کہا کہ بطور کپتان اور لیڈرپہلے آپ قربانی شروع کرتے ہیں، میں نے منیجمنٹ اور کھلاڑیو ں سے بھی اس حوالے سے بات کی، ہم فیوچر اسٹارز کو آزما رہے ہیں تو سوچا کہ میں ہی ہوں جہاں سےآغاز کروں۔
محمد رضوان نے کہا کہ حسیب اللہ کوپہلے میچ میں زیادہ موقع نہیں ملا، ہمارے لیے ہر میچ اہم ہوتا ہے، مستقبل کی پلاننگ دیکھتے ہوئےحسیب اللہ کوموقع دینےکا فیصلہ کیا۔
محمد رضوان نے کہا کہ سڈنی کے میچ میں ہم اگر کیچز پکڑتے تو شاید آج چیزیں اور ماحول مختلف ہوتا۔
خیال رہے کہ محمد رضوان نے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلا اور قومی ٹیم کو اس میچ میں بھی شکست ہوئی۔ آسٹریلیا نے پاکستان کو 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں وائٹ واش کردیا۔