19 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کے مطابق عمران خان نےکہا ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج نہ مؤخر ہوگا نہ معطل، 24 نومبر کو جو باہر نہ نکلا وہ پارٹی سے باہر ہو جائےگا۔
پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کے مطابق بانی پی ٹی آئی نےکہا ہے کہ طاقتور حلقے جس کسی کو آگے کریں گے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کمیٹی ان سے تین مطالبات پر مذاکرات کرے گی۔
پی ٹی آئی قیادت کے مطابق عمران خان نےکہا ہےکہ کمیٹی تین مطالبات 26 ویں آئینی ترمیم کے خاتمے اور آئین کی بحالی کے علاوہ مینڈیٹ کی واپسی اور تمام بےگناہ سیاسی قیدیوں کی رہائی پر بات کرے گی۔
پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہےکہ عمران خان نےکہا ہےکہ 24 نومبرکا احتجاج نہ مؤخر ہوگا نہ معطل ہوگا، 24 نومبرکو جو باہر نہ نکلا وہ پارٹی سے باہر ہو جائےگا، پارٹی میں چاہے کوئی کتنا بھی پرانا ہو باہر نہ نکلا تو اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔
خیال رہےکہ آج وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل جا کر 2 گھنٹے تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تھی۔
جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی ملاقات میں 24 نومبر کے احتجاج اور حکومت سے پی ٹی آئی کے مذاکرات پر بات کی گئی۔ اس ملاقات کے باعث ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت بھی تاخیر سے ہوئی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہرسے ملاقات میں مذاکرات کےلیے حامی بھرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر اجازت لینے آئے تھےکہ اگر رابطہ ہوتا ہے تو کیا مذاکرات کیے جائیں؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ مذاکرات ان سے ہی ہوں گے جن کے پاس پاور ہے۔
خالد یوسف کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات پر بات چیت کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کا احتجاج تب ہی ختم ہوگا جب مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور نے احتجاج کی تیاریوں سے متعلق بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا۔