19 نومبر ، 2024
نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دے دی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی ایپکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی کابینہ کے ارکان، وزرائے اعلیٰ شریک ہوئے۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، اعلیٰ حکومتی افسران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کا ایجنڈا پاکستان کی انسداد دہشت گردی مہم کودوبارہ فعال کرناتھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں شرکا کو سکیورٹی صورتحال،دہشت گردی سمیت دیگر اہم چیلنجز کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس کو ملک میں امن وامان، مذہبی انتہاپسندی سے نمٹنے کی کوششوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کو غیر قانونی اسپیکٹرم اور جرائم کے گٹھ جوڑ کے خلاف اقدامات، دہشت گردی کے نیٹ ورک، تخریب کاری اور غلط معلومات کی مہمات سمیت دیگر امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فورم نے چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کیلئے متحد سیاسی آواز، قومی بیانیے کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ قومی اتفاق رائے، وژن کے تحت قومی انسداددہشت گردی مہم دوبارہ فعال کرنےکیلئے اہم ہیں۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی اور ان دہشت گرد تنظیموں میں کالعدم مجید بریگیڈ، کالعدم بی ایل اے، کالعدم بی ایل ایف اور بی آراے ایس شامل ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشتگرد تنظیمیں ملکی اقتصادی ترقی کو ناکام بنانے کیلئے شہریوں، غیرملکیوں کونشانہ بنارہی ہیں، یہ سب دشمن قوتوں کی ایما پر ہو رہا ہے۔
آرمی چیف نے قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے تمام متعلقہ فریقوں کو متعین کردہ اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے، ملکی مسائل سے نمٹنے کیلئے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پرزور دیا اور کہا کہ عزم استحکام کا مشن کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے ملک میں سیاسی استحکام انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کے دور میں مکمل سیاسی اتفاق رائے سے فوجی آپریشن میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوا تھا، آج ایک بار پھر ہم دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں، دہشتگردی کی عفریت کا سر کچلنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ترجیح ہے۔
آرمی چیف نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سے نمٹنے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے، قومی اور صوبائی انٹیلی جنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ اجلاس میں صوبائی ایپکس کمیٹیوں کی زیر نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں پاکستان کی کاؤنٹر ٹیررازم مہم کی تجدید، گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے متعلقہ اداروں کی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔