20 نومبر ، 2024
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کو غیر شرعی قرار دینے کے حوالے سے جاری کردہ بیان پر وضاحت دی ہے کہ اُس بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، وی پی این کو غیر شرعی نہیں کہا۔
چند روز قبل اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی اور حرام قرار دیا تھا۔
جس کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو ایک خط لکھ کر غیر رجسٹرڈ وی پی این بند کرنے کا کہا گیا تھا، پی ٹی اے نے وزارت داخلہ کے خط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کئی وی پی اینز کو بند بھی کر دیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق آج ہمارا اجلاس ہوا۔
علامہ راغب نعیمی نے بتایا کہ سوشل میڈیا خیالات اور اظہار رائے کا مؤثر ذریعہ ہے، سوشل میڈیا کو توہین مذہب، توہین رسالت ، توہین صحابہ و اہلبیت، فرقہ واریت کے لیے استعمال نہیں کیاجاناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو انتہا پسندی، دہشت کردی کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، ان قواعد کا خیال نہیں رکھا جاتا تو پھر سوشل میڈیا کا استعمال غیر شرعی ہو گا۔
علامہ راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ وی پی این کو کسی نے غیر شرعی یا ناجائز نہیں کہا، ہمارے جاری کردہ بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، ہمارے جاری بیان میں نہیں نہ لکھنے سے غلط فہمی ہوئی۔
وی پی این ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کا مخفف ہے اوریہ ایک ایسے نیٹ ورک کا نام ہے جو صارفین کو پوشیدہ طور پر براؤزنگ کی اجازت دیتا ہے۔
ایسے تمام ممالک جہاں پر انٹرنیٹ صارفین کی سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی ممکن نہیں ہوتی وہاں پر وی پی این کی مدد سے صارفین اپنا مقام تبدیل کرکے ان سوشل میڈیا سائٹس کو استعمال کرسکتے ہیں۔