فیکٹ چیک: جعلی خط میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی نے امریکا کیخلاف بیانات پر معافی کیلئے امریکی فرم کو ہائر کیا

حقیقت میں یہ خط جعلی ہے جس کی تصدیق امریکی لابنگ فرم اور امریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس (DOJ) کی ویب سائٹ نے کی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک مبینہ خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (PTI) نے ایک بار پھر امریکی حکومت کے ساتھ لابنگ کے لئے ایک امریکی فرم کو ہائر کیا ہے۔

خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے معاہدے میں پی ٹی آئی نے اپنے ماضی کے امریکا مخالف بیانات پر معافی مانگنے پر اتفاق کیا ہے اور امریکی قانون سازوں کو پاکستان میں چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔ دستاویز جعلی ہے۔

دعویٰ

7 نومبر کی تاریخ کا حامل ایک فرضی خط آن لائن گردش کر رہا ہے،  اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ خط ٹیکساس میں تحریک انصاف کے امریکی چیپٹر اور واشنگٹن ڈی سی میں قائم لابنگ فرم Fenton/Arlook LLC کے درمیان ایک رسمی معاہدہ ہے۔

مبینہ معاہدے کے مطابق پی ٹی آئی اور یہ فرم اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ فرم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ لابنگ کرے گی تاکہ قید میں موجود سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی ”عمران خان کے لیے ایک موافق اور ہمدردانہ سمجھ بوجھ“ پیدا کی جا سکے۔

معاہدے میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ”پارٹی رہنماؤں کی جانب سے دیے گئے ماضی کے امریکا مخالف بیانات کو تسلیم کرتی ہے اور اس پر معافی مانگتی ہے“ ایک پڑوسی ملک کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے پاکستان میں امریکی مقاصد کی حمایت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

مبینہ معاہدہ تین ماہ کے لیے ہے جس میں پی ٹی آئی نے ماہانہ 40 ہزار ڈالر کی ریٹینر(retainer) فیس ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ دستاویز ابتدائی طور پر سابق نگراں وزیر اطلاعات نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی تھی۔

فیکٹ چیک: جعلی خط میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی نے امریکا کیخلاف بیانات پر معافی  کیلئے امریکی فرم کو ہائر کیا

دوسرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی اسی دستاویز کو سچ مانتے ہوئے شیئر کیا۔

فیکٹ چیک: جعلی خط میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی نے امریکا کیخلاف بیانات پر معافی  کیلئے امریکی فرم کو ہائر کیا


حقیقت

حقیقت میں، یہ خط جعلی ہے، جس کی تصدیق امریکی لابنگ فرم اور امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس (DOJ) کی ویب سائٹ نے کی ہے۔

Fenton/Arlook LLC کے شریک ڈائریکٹر ڈیوڈ فینٹن (David Fenton) نےجیو فیکٹ چیک کو ای میل کے ذریعے بتایا کہ آن لائن گردش کرنے والی دستاویز ’جعلی‘ہے، انہوں نے املا کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید لکھا کہ اس وائرل خط میں درست اسپیلنگ’Arlook‘کی بجائے ’Arlock‘ لکھا ہوا ہے ۔

فیکٹ چیک: جعلی خط میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی نے امریکا کیخلاف بیانات پر معافی  کیلئے امریکی فرم کو ہائر کیا

ڈیوڈ فینٹن نے لکھا،’مکمل طور پر جعلی ہے، ہمارا اس وقت پی ٹی آئی یو ایس اے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان کی فرم نے ماضی میں پی ٹی آئی USA کے ساتھ کام کیا تھا، لیکن اب ان کا پارٹی کے ساتھ کئی مہینوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اس کے علاوہ، جیوفیکٹ چیک نے امریکی ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کی ویب سائٹ پر سرچ کی، جہاں تمام ایڈوکیسی اور لابنگ فرموں کو اپنی سرگرمیاں رجسٹر کرانا ضروری ہوتی ہیں۔

مبینہ معاہدہ جو 7 نومبر کی تاریخ کا حامل ہے، امریکی ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس (DOJ) کی ویب سائٹ پر موجود نہیں ہے۔ تاہم، پی ٹی USA اور فینٹن(Fenton) کے درمیان پچھلے معاہدے وہاں ملے ہیں:

1.ایک 2022 کا معاہدہ، جس میں فینٹن (Fenton) کو امریکی میڈیا میں پی ٹی آئی کے نظریات پیش کرنے کے لیے صحافیوں سے رابطہ کرنے کے لیے ہائر کیا گیا تھا، اس میں امریکہ مخالف بیانات پر معافی مانگنے یا چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیاتھا۔

2. جنوری تا جون 2024 کا معاہدہ، جس میں فینٹن کو میڈیا کو’عمران خان کی قید کے بارے میں ناانصافی اور پاکستان میں جمہوریت پر حملوں“ کے بارے میں آگاہ کرنے کا کام سونپا گیا تھا، اس معاہدے میں بھی پی ٹی آئی کے امریکا مخالف بیانات پر معافی مانگنے یا چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

دونوں معاہدے امریکی ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس (DOJ) کی ویب سائٹ پر عوامی طور پر دستیاب ہیں۔

ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام@geo_factcheck پر فالو کریں۔

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔