27 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پارٹی بشریٰ بی بی چلائیں گی یا لیڈرشپ چلائےگی؟ پارٹی لیڈرشپ کے پاس اتنا اختیار نہیں تو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھاکہ ڈی چوک واقعے پر بہت افسوس ہوا، پی ٹی آئی پنجاب کی لیڈرشپ کہاں غائب تھی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی بشریٰ بی بی چلائیں گی یا لیڈرشپ چلائےگی؟ پارٹی لیڈرشپ کے پاس اتنا اختیار نہیں تو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم ڈی چوک میں بیٹھ بھی جاتے تو ہمارے پاس کوئی پلان نہیں تھا، پشاور سے روانہ ہونے سے پہلے مشاورتی کمیٹی کیوں نہیں بنائی گئی؟ بدقسمتی سے جوپارٹی کو لیڈ کر رہے ہیں، جلوس کولیڈکرنے نہیں آئے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، علی امین گنڈاپور نے پارٹی اور ورکر کا پریشر برداشت کیا، پارٹی کو سوچنا چاہیے جو اصل چہرے ہیں وہ پیچھے کیوں دھکیلے گئے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات ہو سکتے تھے کس نے انکار کیا؟ حکومت کو اتنا ظلم اور بربریت نہیں کرنی چاہیے تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد مظاہرین سے خالی کرالیا، آپریشن شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئیں اور کارکن بھی بھاگ نکلے۔ پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
اسپتال حکام کے مطابق پولی کلینک اور پمز اسپتال میں دو دو لاشیں لائی گئیں، پولی کلینک اسپتال میں 26 اور پمز اسپتال میں 28 زخمی لائے گئے۔
پمز اسپتال میں ایف سی کے 27 زخمی اہلکار اور شہید تین رینجرز اہلکاروں کی میتیں بھی لائی گئیں۔