Time 28 نومبر ، 2024
کاروبار

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ایک لاکھ پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کر لیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس نے نئی تاریخ رقم کر ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرلی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر ہی تیزی دیکھنے میں آئی اور  100 انڈیکس نے بلند ترین سطح ایک لاکھ 540 پوائنٹس کو چھوا۔

کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس مجموعی طور پر  813 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 82 پوائنٹس پر بند ہوا۔ 

بازار میں آج ایک ارب 16 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 39 ارب 77 کروڑ روپے رہی۔

 مارکیٹ کیپٹلائزیشن 138ارب روپے بڑھ کر 12 ہزار 716 ارب روپے ہے۔

 100 انڈیکس نے 17 ماہ میں 40 ہزار سے ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کیا

یاد رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس نے 17 ماہ میں 40 ہزار پوائنٹس سے ایک لاکھ پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کیا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معاشی تجزیہ کار محمد سہیل کا کہنا تھا بلاشبہ یہ بہت بڑا معاشی کارنامہ ہے، 17 ماہ پہلے جب لوگ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کر رہے تھے، پاکستان کو بنانا ری پبلک اور ایک فیل ملک قرار دے رہے تھے، اس ملک کی مارکیٹ نے 150 فیصد کا ریٹرن دیا ہے جو پاکستان کی تاریخ اور دنیا کی اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کی واحد مثال ہے کہ ایک ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے سے اتنا اچھا ریکور کر گئی ہے۔

 اسٹاک مارکیٹ ایسا بیرو میٹر ہے جو بتاتا ہے کہ ملک کے حالات اتنے خراب اور کشیدہ نہیں جتنی ہماری سوچ ہے: معاشی تجزیہ کار

محمد سہیل کا کہنا تھا ہم اپنے ملک کو جتنا بھی برا بھلا کہہ لیں، سوشل میڈیا پر اپنے ملک کی برائی کر لیں، اسٹاک مارکیٹ ایک بیرو میٹر ہے جو یہ بتا رہا ہے کہ ملک کے حالات شاید اتنے خراب اور کشیدہ نہیں ہیں جتنی ہماری سوچ ہے، اگر آپ کسی غیر ملکی سرمایہ کار کو بھی بتا دیں کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے سالانہ 20 فیصد کا ریٹرن دیا ہے تو وہ بھی یہ سن کر سوتے میں ہی جاگ جائیں گے۔

عام آدمی کو فائدے سے متعلق سوال پر محمد سہیل کا کہنا تھا پچھلے سال عام آدمی 100 روپے کی چیز 138 روپے کی لے رہا تھا، روٹی کی قیمت نہیں بڑھی، بجلی کی قیمت بے شک بڑھی ہے، اس طرح کی چیزیں ضرور ہیں لیکن عام آدمی کو استحکام اس وقت ہوتا ہے جب ملک میں سیاسی استحکام رہتا ہے۔

معاشی تجزیہ کار کا کہنا تھا اگلے سال سے ڈیڑھ سال میں مہنگائی 7 سے 8 فیصد رہے گی اور تنخواہیں 15 سے 20 فیصد بڑھیں گی، ہم دیکھیں گے کہ مہنگائی 8 فیصد بڑھ رہی ہے اور تنخواہ 15 فیصد بڑھ رہی ہے تو 7 فیصد کی بچت نظر آئے گی۔

مشیر وزارت خزانہ خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے آج تاریخی دن ہے، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، زراعت پرٹیکس لگانے پر کام کر رہے ہیں۔

معروف کاروباری شخصیت عارف حبیب نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود کم ہونے، ایکسپورٹ بڑھنے، زرمبادلہ ذخائربڑھنے سے بھی مارکیٹ کا اعتماد بڑھا ہے۔

عارف حبیب کا کہنا تھا پاکستان میں ہمیشہ سیاسی عدم استحکام رہا ہے، حکومت کوحکمت عملی بنانی ہوگی کہ اپنے ریونیو کوکس طرح سے بڑھائیں۔

مزید خبریں :