28 نومبر ، 2024
راولپنڈی:24 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے 11 سو ملزمان کو عدالت پیش کردیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے مقدمات کی سماعت کی۔پراسیکیوشن کی جانب سے ظہیر شاہ، رانا سعادت عدالت میں پیش ہوئے جب کہ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں مقدمات کی پیروی کے لیے موجود تھی۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں مقدمات کی سماعت 8 گھنٹوں سے زائد جاری رہی۔
راولپنڈی، اٹک اور چکوال سے گرفتار ساڑھے 11 سو ملزمان کو عدالت پیش کیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کو عدالت نے مقدمات سے ڈسچارج کردیا۔
مقدمات میں نامزد بیمار، ضعیف اور معذور افراد کو بھی مقدمات سے ڈسچارج کردیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں سے بیشتر ملزمان کا جسمانی ریمانڈ پولیس نے حاصل کرلیا ہے۔
عدالت نے گرفتار ملزمان میں سے کچھ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف اٹک میں 20 اور راولپنڈی میں 10 مقدمات درج ہیں۔ ضلع چکوال میں پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 2 مقدمات درج کیےگئے ہیں۔ راولپنڈی ڈویژن میں مجموعی طور پر پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 32 مقدمات درج ہیں۔
اس سے قبل آج پریس کانفرنس میں ڈی پی او اٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آر پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں ملوث 64 افغان باشندوں سمیت 1151 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افغانیوں میں 60 غیر قانونی ہیں اور ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں۔
آر پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے خلا ف راولپنڈی ریجن میں 32مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کا آغاز کیا ہکلہ کے مقام پر براہ راست فائرنگ کی، آنسو گیس کے شیل پھینکے ، مظاہرین کے تشدد سے 170 اہلکار زخمی ہوئے، 25 کی حالت نازک ہے۔