29 نومبر ، 2024
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔
اسلام آباد میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ یہ وفاق کے خلاف تیسری، چوتھی لشکرکشی ہے، ایسے ناپاک عزائم کا 2014 سے پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، ڈی چوک پر 126 دن پاکستان کی رسوائی اورمعیشت کی تباہی کی گئی اور دھرنےکے باعث چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر نے خندہ پیشانی اور حوصلے کے ساتھ دورہ مکمل کیا، ایس سی او کانفرنس کے موقع پر انہوں نے چڑھائی کی کوشش کی، پاکستان کی معیشت کوایسا گھاؤ لگا جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، جتھے نے تباہی کی، 4 رینجرز اور ایک پولیس اہلکار شہید ہوا۔
ان کا کہنا تھاکہ اب موقع ہے کہ آگے بڑھا جائے، چند دن پہلے خیبرپختونخوا سے ایک جتھا اسلام آباد پرحملہ آور ہونےآیاتھا، احتجاج اور دھرنوں سے پاکستان کی معیشت کویومیہ 190 ارب روپےکانقصان ہوتاہے، دنیا کے سامنے جو تماشہ لگایا گیا اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ایسی مذموم سوچ میں نے کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں دیکھی، اسلام آباد میں چڑھائی کرنی ہےچاہے پاراچنار میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبرمیں چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران بھی احتجاج کیا گیا، اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ دشمنی اورکیا ہوسکتی ہے؟ ان کو کوئی احساس نہیں کہ دوست ممالک یہاں پرسرمایہ کاری کرنا چاہتےہیں، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو تباہ کیا جائے۔
شہباز شریف نے حکم دیا کہ یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف ٹھوس ایف آئی آرز درج کر کے پراسیکیوٹ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ معیشت میں استحکام آرہا ہے، فصلہ کرنا ہوگا کہ کیا پاکستان کو اس فتنے کے حوالے کرنا ہے؟ کیا پاکستان کو اس تخریب کار پارٹی کے حوالے کرنا ہے؟ پاراچنار کی طرف خیبرپختونخوا حکومت کی کوئی توجہ نہیں، ان کوپاکستان کوتباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہمیں چاہیے ایسے ہاتھ توڑ دیں۔