30 نومبر ، 2024
سندھ میں انسداد دہشت گردی کی 30 عدالتوں میں ایک ہزار تین سو 14 کیسز زیر التوا ہیں، مختلف مقدمات میں ملزمان کو سنائی گئی سزاؤں کا تناسب 20 فیصد سے بھی کم ہے ۔
انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج جسٹس اقبال کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی۔
سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہےکہ سندھ کی انسداد دہشت گردی عدالتوں میں سب سے زیادہ مقدمات زیر التوا ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں دہشت گردی کے کیسز کی سماعت کے لیے30 کورٹس بنائی گئی ہیں۔ دہشت گردی کے کیسز کی سماعت کے لیے 20 عدالتیں کراچی میں ہیں۔ سندھ کی عدالتوں میں دہشت گردی کے ایک ہزار تین سو 14 کیسز زیر التوا ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 2023 کے اختتام پر صوبے بھر کی عدالتوں میں ایک ہزار 4 سو 48 کیسز زیر التوا تھے۔ رواں سال اب تک 9 سو 75 مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا۔ 7 سو 87 مقدمات میں ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر بری کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالتوں نے رواں سال بم دھماکوں کے 6 مقدمات کا فیصلہ سنایا، تمام ملزمان بری ہوئے۔ انسداد دہشت ردی عدالتوں نے رواں سال قتل کے 79 مقدمات کا فیصلہ کیا۔
قتل کے 79 مقدمات میں صرف 23 کیسز میں پراسیکیوشن الزام ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔اغوا برائے تاوان کے 92 مقدمات کا فیصلہ ہوا، صرف 5 کیسز میں ہی ملزمان کو سزائیں ہوسکیں۔