Time 06 دسمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

وہ شخص جو 5 سال سے اجنبیوں کے گھروں میں رات گزار رہا ہے، مگر وہ ایسا کیوں کررہا ہے؟

وہ شخص جو 5 سال سے اجنبیوں کے گھروں میں رات گزار رہا ہے، مگر وہ ایسا کیوں کررہا ہے؟
یہ وہ شخص ہے / سوشل میڈیا فوٹو

کیا آپ اپنی ملازمت چھوڑ کر ضرورت کا سامان ایک بیگ میں ڈال کر ملک گھومنے کے لیے نکل سکتے ہیں جس دوران آپ رہنے کے لیے کوئی خرچہ کرنے کی بجائے اجنبیوں سے گھروں میں رات کو سونے کی جگہ دینے کی درخواست کریں؟

یقیناً ایسا کرنا بہت مشکل ہے مگر جاپان میں ایک 33 سالہ شخص ایسا کر رہا ہے۔

شوراف ایشیدا نامی یہ شخص گزشتہ 5 سال کے دوران 500 مختلف گھروں میں رات گزار چکا ہے۔

اس نے ملازمت چھوڑنے کے بعد کچھ ضروری اشیا کو چھوڑ کر باقی سب کچھ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا اور جاپان گھومنے کے لیے چل پڑا۔

عموماً اس طرح کی سیاحت میں سب سے زیادہ خرچہ رات کو رہائش پر ہوتا ہے مگر شوراف ایشیدا نے اسے بچانے کا منفرد طریقہ سوچا۔

وہ روزانہ کسی پرہجوم مقام پر جاکر کھڑا ہو جاتا ہے اور کئی بار گھنٹوں وہاں رہتا ہے۔

اس کے ہاتھوں میں ایک پوسٹر ہوتا ہے جس پر لکھا ہوتا ہے کہ 'پلیز مجھے رات کو رہنے کے لیے جگہ دیں'۔

حیرت انگیز طور پر اسے ہمیشہ کوئی نہ کوئی ایسا فرد مل جاتا ہے جو اسے اپنے گھر لے جاتا ہے۔

ان میں سے زیادہ تر افراد ایسے ہوتے ہیں جو تنہائی کے شکار ہوتے ہیں اور کسی سے بات کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔

زیادہ تر وہ ریلوے اسٹیشنز کے باہر کھڑا ہوتا ہے اور بیشتر افراد اسے نظرانداز کر دیتے ہیں مگر پھر بھی کوئی نہ کوئی ایسا ضرور ہوتا ہے جو اسے اپنے گھر لے جاتا ہے۔

ایسا بہت کم ہوتا ہے جب اسے کسی کی جانب سے گھر میں رہنے کی پیشکش نہ کی جائے۔

ایسے مواقعوں پر وہ ان افراد میں سے کسی ایک سے رابطہ کرتا ہے جہاں وہ پہلے بھی قیام کر چکا ہوتا ہے۔

ایسے کچھ افراد تو اب شوراف ایشیدا کو اپنا دوست ماننے لگے ہیں۔

شوراف ایشیدا کے مطابق 'یہ بہت پرجوش تجربہ ہے، یہ بالکل ایسے ہے جیسے میں سمندر میں جال پھینک کر مچھلی پھنسنے کا انتظار کر رہا ہوں'۔

اس نے بتایا کہ اس تجربے کا سب سے اچھا حصہ گھروں کے مالکان کی زندگی کی کہانیاں سننا ہوتا ہے، جس سے لگتا ہے کہ وہ ہر رات مختلف ناولز پڑھ رہا ہے۔

شوراف ایشیدا نے بتایا کہ لڑکپن میں وہ بہت شرمیلا اور اپنے آپ میں گم رہنے والا فرد تھا، مگر یونیورسٹی کے ایک تفریحی دورے نے اسے بدل دیا۔

اس کے بعد وہ سیاحت کا شوقین بن گیا اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت کی تاکہ دنیا کا سفر کرنے کے لیے رقم جمع کرسکے۔

28 سال کی عمر میں اس نے ملازمت کو چھوڑ دیا اور جب سے مسلسل سفر کر رہا ہے۔

اگرچہ اب اس کے پاس موجود رقم ختم ہونے والی ہے مگر اس کا دوبارہ ملازمت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

اس کا کہنا تھا کہ اسے سونے کی جگہ دینے والے بیشتر افراد اپنے راز اور مشکلات کو شیئر کرتے ہیں، مگر وہ کبھی ہمدردی کا اظہار نہیں کرتا یا حوصلہ بڑھانے کی کوشش نہیں کرتا۔

اس کی بجائے وہ بس ان کی باتیں سنتا رہتا ہے اور سوالات کرتا رہتا ہے۔

مزید خبریں :