09 دسمبر ، 2024
ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز سے ایک اور انتخاب کرتے ہوئے 13 سال کی عمر میں والد کو قتل کرنے والی ڈاکٹر نیشیوات کو امریکا کی نئی سرجن جنرل تعینات کیا ہے، وہ فاکس نیوز پر ایک طبی ماہر کے طور پر مشہور ہیں۔
ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کےانتخاب میں 11 سے زیادہ تر شخصیات نشریاتی ادارے فاکس نیوز کی میزبان یا شریک میزبان شخصیات ہیں، ان میں وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ، وزیر ٹرانسپورٹیشن سین ڈفی، اسرائیل کے لیے امریکی سفیر مائیک ہکابی، ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس تلسی گبارڈ، انسداد دہشت گردی کے سینئر ڈائریکٹر اسباسٹین گورکا، قومی سلامتی مشیر مائیک والذ، سرحدی زار ٹام ہومن، وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ، امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی، وزیر ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم، میڈی کیئر کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر محمت اوز ،نیٹو کے لئے سفیر میتھیو وائٹکر اور فوڈ اینڈ ڈرگز ایڈمنسٹریٹر مارتی ماکرے کا تعلق فاکس نیوز سے ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غلطی سے اپنے والد کو گولی مارنے والی خاتون کو امریکا کا نیا سرجن جنرل مقرر کیا ہے۔
48 سالہ ڈاکٹر جینیٹ نیشیوات چند ہفتوں کے اندر ملک کے اعلیٰ ڈاکٹر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے حلف اٹھائیں گی۔
ڈاکٹر نیشیوات اس بارے میں بات کرتی رہی ہیں کہ کس طرح چھوٹی عمر میں اپنے والد کو کھونے نے طب میں ان کے کیریئر کو متاثر کیا۔
نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا کہ جب وہ 13 سال کی تھی تو اس نے فلوریڈا کے اورلینڈو میں واقع فیملی ہوم میں غلطی سے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 1990 کی پولیس رپورٹ کے مطابق، اس نے افسران کو بتایا کہ وہ قینچی کا ایک جوڑا ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی تھی اور ایک شیلف پر فشنگ ٹیکل باکس تک پہنچ گئی۔
اس نے پولیس کو بتایا میں صبح تقریباً سوا 7 بجے والد کے بیڈ روم میں تھی اور قینچی لے رہی تھی۔ میں نے باکس کھولا، اس میں سے کچھ گرا اور ایک زوردار آواز آئی۔ میں نے اپنے والد کے کان پر خون دیکھا۔ 44 سالہ بین نیشیوات کو اگلے دن ایک ہینڈگن سے سر پر گولی لگنے سے مردہ قرار دے دیا گیا، تفتیشی افسر نے اس موت کو’’حادثاتی فائرنگ‘‘ قرار دیا۔
اپنی یادداشت، بیونڈ دی اسٹیتھواسکوپ میں، ڈاکٹر نیشیوات بتاتی ہیں کہ کس طرح ان کے والد کی کمی نے انہیں میڈیسن کو کیریئر کے طور پر منتخب کرنے کی تحریک دی، لیکن ان کی موت میں اپنے کردار کا ذکر نہیں کیا۔
ڈاکٹر نیشیوات نے لکھا جب میں 13 سال کی تھی تو میں نے بے بسی سے اپنے پیارے والد کو ایک حادثے میں مرتے ہوئے دیکھا کیونکہ ہر طرف خون بہہ رہا تھا۔ میں اس کی جان نہیں بچا سکی، یہ ڈاکٹر بننے کے لیے میری زندگی میں ذاتی سفر کا آغاز تھا، اس نے اپنی پرورش کا سہرا اپنی والدہ حیات کو دیا۔