شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں

صدارتی محل کی کچھ تصاویر 8 دسمبر کو بھی سامنے آئی تھیں اور اب مزید تصاویر جاری ہوئی ہیں۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
شام کے صدارتی محل کا بیرونی نظارہ / اے ایف پی فوٹو

شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن فورسز کے قبضے سے قبل ہی سابق صدر بشار الاسد اپنے خاندان کے ساتھ روس فرار ہوگئے تھے۔

اس طرح شام پر الاسد خاندان کے 53 سالہ اقتدار کا سورج بھی غروب ہوگیا۔

بشار الاسد کے روانہ ہونے کے بعد اپوزیشن فورسز نے صدارتی محل پر قبضہ کرلیا اور اب وہاں عام افراد سیلفر لے رہے ہیں یا خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
صدارتی محل کے کچھ حصوں کو نذر آتش بھی کیا گیا / اے ایف پی فوٹو

صدارتی محل کی کچھ تصاویر 8 دسمبر کو بھی سامنے آئی تھیں اور اب مزید تصاویر جاری ہوئی ہیں۔

ان تصاویر میں دیکھ جاسکتا ہے کہ کس طرح لوگ اس صدارتی محل کے اندر موجود ہیں جہاں وہ اس سے پہلے قدم رکھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
ایک شخص گن کے ساتھ صدارتی محل کے ہال میں کھڑا ہے / اے ایف پی فوٹو

صدارتی محل میں جگہ جگہ لوگ سیلفیز لینے کے علاوہ لوٹ مار بھی کرتے رہے جبکہ کچھ مقامات کو نذر آتش بھی کیا گیا۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
صدارتی محل کے ایک دفتر میں کاغذات بکھرے ہوئے ہیں / اے ایف پی فوٹو

بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے پر شامی عوام کی جانب سے بہت زیادہ خوشی کا اظہار کیا گیا کیونکہ سابق صدر کا طرز حکومت ظالمانہ قرار دیا جاتا ہے۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
ایک شخص صدارتی محل کے اندر ایک آفس میں بیٹھا ہوا ہے / اے پی فوٹو

2000 میں اپنے والد حافظ الاسد کی جگہ اقتدار سنبھالنے والے بشار الاسد نے اپنے مخالفین کے خلاف پرتشدد اقدامات کیے۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
لوگ صدارتی محل کے ایک ہال میں گھوم رہے ہیں / اے پی فوٹو

خاص طور پر 2011 کے بعد سے شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران حکومتی فورسز نے بہت زیادہ پرتشدد کارروائیاں کیں۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
صدارتی محل کا ایک اور ہال / اے ایف پی فوٹو

امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے بشار الاسد پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے۔

شام میں اپوزیشن فورسز نے 2 ہفتوں سے بھی کم وقت میں برق رفتاری سے پیشقدمی کرتے ہوئے دمشق، حلب اور متعدد دیگر اہم مقامات پر قبضہ کیا۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
ایک شخص صدارتی محل کے باہر صوفے پر بیٹھا ہوا ہے / اے ایف پی فوٹو

شام میں پیدا ہونے والی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دمشق میں آمرانہ دور اقتدار کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں تعمیر نو پر زور دیا۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
ایک خاندان صدارتی محل کے ایک ہال میں سیلفی لیتے ہوئے / اے پی فوٹو

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 14 سال پر محیط خونی جنگ اور آمرانہ دور کے خاتمے کے بعد آج شام کے لوگوں کو ایک تاریخی موقع میسر آگیا ہے کہ وہ ملک کے مستحکم اور پرامن مستقبل کی بنیادیں رکھ سکیں۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
خالی صدارتی محل کے باہر کا ایک منظر / فوٹو بشکریہ Anadolu

انہوں نے زور دیا کہ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی نازک صورتحال میں تشدد کو نظرانداز کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور بلا تفریق شامی شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
ایک شخص گن کے ساتھ صدارتی محل کے ایک ہال میں فتح کا نشان بناتے ہوئے / اے پی فوٹو

شام کی تازہ صورتحال پر برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے امن اور استحکام یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے لوگوں نے بشارالاسد کے دور میں لمبے عرصے تک بہت تکالیف برداشت کیں، ہم بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ شام میں جتنا جلد ممکن ہو سکے استحکام کو بحال کیا جائے۔

شام کے سابق صدر بشار الاسد کے صدارتی محل کی مزید تصاویر سامنے آگئیں
صدارتی محل کے فرش پر بشار الاسد کی بہت بڑی تصویر گری ہوئی ہے / اے پی فوٹو

فرانس نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور شامیوں سے مطالبہ کرتے ہیں ہر قسم کی شدت پسندی کو مسترد کیا جائے گا۔