14 دسمبر ، 2024
وفاقی وزير خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان تو اپنے پارٹی رہنماؤں پر پہلے ہی عدم اعتماد کا اظہار کرچکے ہيں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں اگر اس پی ٹی آئی سے مذاکرات شروع ہوں اور بانی پی ٹی آئی کی حمایت نہ ہو تو یہ مذاکرات کہاں جائيں گے۔
پروگرام نیا پاکستان میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اچانک مذاکرات کی بات سے لوگ حیران رہ گئے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کی بات کرے یا پھر سول نافرمانی کی بات کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہاتھ میں تلوار لے کر دوسرے ہاتھ سے مصافحہ نہیں ہوسکتا۔
اپنے ایک بیان میں عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ اپنے لیے رعایتیں مانگنے کی خاطر مذاکرات اور سول نافرمانی کے منصوبے ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو آگے بڑھنا ہے تو اپنے کندھوں پر نیا بوجھ نہ لادیں، پہلے ہی بہت ہے۔