17 دسمبر ، 2024
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے یونان کی سمندری حدود میں غیرقانونی تارکین کےکشتی حادثے کا مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی اے گوجرانوالہ نے کشتی حادثے کا پہلا مقدمہ اپنی مدعیت میں درج کیا اور کشتی حادثے میں ملوث دو سہولت کار بھی گرفتار کرلیے۔
ایف آئی اے نے بتایاکہ ایک ملزم کو گوجرانوالہ اور دوسرے کو گجرات سے گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کا کہنا تھاکہ یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز کے نام بھی سامنے آگئے، واقعے میں ملوث 18 انسانی اسمگلرز کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلرقمرالزمان عرف خرم ججہ کا نام مرکزی ملزم کے طور پر سامنے آیا ہے، خرم ججہ، اس کے بھائی عثمان سمیت فیملی کے 4 افراد مل کر گروہ چلاتےہیں اور خرم ججہ لیبیا میں مقیم اور انسانی اسمگلنگ کے عالمی گروہ کے ساتھ منسلک ہے۔
ایف آئی اے نے بتایاکہ خرم ججہ کا گروہ گجرات کے سنیارا گروہ کےخلاف کارروائی کے بعد سے سرگرم ہوا تھا، کوٹلی آزادکشمیرکے رہائشی شمریز کا نام بھی مرکزی ملزمان میں شامل ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل یونان کےجزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنےکا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی جن میں ایک پاکستانی شہری بھی تھا۔
کشتی الٹنےکے واقعےمیں بچائےگئے افراد میں سے 47 پاکستانی شامل ہیں۔